نئی دہلی: جنسی ہراسانی کے معاملے میں پہلوان سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور ڈبلیو ایف آئی (ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا) کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں، جن پر جنسی ہراسانی کا الزام ہے۔ جبکہ دوسری طرف برج بھوشن شرن سنگھ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ تمام سنگین الزامات کے باوجود برج بھوشن خوش اسلوبی سے گھوم رہے ہیں اور پولیس انہیں گرفتار نہیں کر رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ 11 جون کو اپنے حلقہ انتخاب قیصر گنج کے کٹرا علاقے میں پارٹی کی ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔ یہ ریلی 2024 کے انتخابات کے لیے بی جے پی کے ’مہا سمپرک ابھیان‘ کے تحت منعقد کی جا رہی ہے۔ ایودھیا ریلی کو منسوخ ہونے کے بعد شرن سنگھ اب اپنے لوک سبھا حلقہ میں ریلی سے خطاب کریں گے۔
خیال رہے کہ برج بھوشن سنگھ نے ایودھیا میں اپنی 5 جون کی ‘جن چیتنا مہارالی’ کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے ایک نابالغ سمیت 7 خواتین پہلوانوں کی طرف سے ان کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی پولیس تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ریلی کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کی سخت ہدایات ہیں۔ جمعہ کو ایک فیس بک پوسٹ میں برج بھوشن سنگھ نے کہا کہ سماج میں پھیلی برائی کو دیکھتے ہوئے ایودھیا میں 5 جون کو سنت سمیلن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن اب جب کہ پولیس ان الزامات کی جانچ کر رہی ہے، لہذا سپریم کورٹ کی سخت ہدایات کا احترام کرتے ہوئے ‘جن چیتنا مہارالی’، ‘ایودھیا چلو’ پروگرام کو کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ہندوستانی کشتی فیڈریشن کے چیئرمین اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا سنگین الزام لگا ہے۔ پہلوان ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک سمیت کئی بڑے پہلوان برج بھوشن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے جنتر منتر پر ایک ماہ سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے تھے۔ بعد میں دہلی پولیس نے پہلوانوں کو وہاں سے ہٹانے کے علاوہ پہلوانوں کے خیموں کو اکھاڑ پھینکا تھا۔ پہلوانوں نے برج بھوشن پر سینکڑوں لڑکیوں کا استحصال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سپریم کورٹ کے دباؤ کے بعد دہلی پولیس نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ عالم یہ تھا کہ دہلی پولیس سپریم کورٹ کے دباؤ سے پہلے اس معاملے میں ایف آئی آر بھی درج نہیں کر رہی تھی۔دوسری جانب برج بھوشن سنگھ اپنے عہدے سے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایف آئی کا تحقیقات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کہیں گے تو پر وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ لیکن اس معاملے پر نہ تو پی ایم مودی اور نہ ہی وزیر داخلہ امت شاہ کچھ بول رہے ہیں۔