نئی دہلی :ملک کی راجدھانی دہلی میں آج سیاسی جماعتوں کے کئی اہم اجلاس طلب کئے گئے ہیں۔ ایک اور جہاں بدھ کو دہلی میں کانگریس اور اس کے ‘انڈیا الائنس کے اتحادیوں کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، وہیں دوسری طرف بی جے پی کی قیادت والا این ڈی اے بھی اجلاس کا انعقاد کرے گا۔
اس کے علاوہ 5 جون سے راشٹرپتی بھون میں مرکزی کابینہ کی حلف برداری کی تیاریاں شروع ہو جائیں گی۔ اس تیاری کے لیے راشٹرپتی بھون 5 سے 9 جون تک عام لوگوں کے لیے بند رہے گا۔ مانا جا رہا ہے کہ نئی حکومت کی حلف برداری تقریب 9 جون کو راشٹرپتی بھون میں ہو سکتی ہے۔تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرابابو نائیڈو، جنہوں نے آندھرا پردیش میں زبردست جیت درج کی، وہ بھی 5 جون کو دہلی پہنچیں گے۔ چندرا بابو نائیڈو کی پارٹی این ڈی اے کا حصہ ہے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ 5 جون یعنی آج انڈیا الائنس کے اجلاس کا انعقاد ہوگا، جس میں مزید حکمت عملی طے کی جائے گی۔اسی وقت، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے نئے حلیفوں کے امکان کو تلاش کرنے سے انکار نہیں کیا ہے۔ تاہم، کانگریس نے کہا کہ وہ کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے اپنے اتحادیوں سے ملاقات کریں گے اور بات کریں گے۔ اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کے بعد ہی مزید کوئی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
یہی وجہ ہے کہ 5 جون (بدھ) کو ہونے والی انڈیا اتحاد کی میٹنگ کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے ووٹوں کی گنتی اب اپنے آخری مراحل میں ہے۔ زیادہ تر سیٹوں پر جیت یا ہار کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے لیکن اب تک کسی ایک پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملی ہے۔ تاہم، اگر اتحاد کی بات کریں، تو بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے کو291سیٹوں کے ساتھ واضح اکثریت ملی ہےجبکہ انڈیا نے 234سیٹیں حاصل کی ہیں لیکن حلیفوں کا ادھر اُدھر ہونا بعید از قیا س نہیں ہے۔ اس ضمن میں خاص طور سے نتیش کمار اور وینکیا نائیڈو پرسب کی نظریں ہیں ۔