نئی دہلی : کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو جمعرات کے روز لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا۔ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران انھوں نے پی ایم مودی سے متعلق کچھ ایسے الفاظ کا استعمال کیا تھا جس پر ایوان میں ہنگامہ ہو گیا اور بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے بھی ادھیر رنجن کو کافی کچھ کہہ دیا۔ بعد میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے نازیبا الفاظ کے لیے ایوان میں معافی مانگ لی، لیکن ادھیر رنجن چودھری چونکہ پی ایم مودی کی تقریر کے دوران واک آؤٹ کر گئے تھے، اس لیے انھیں معافی کا موقع نہیں ملا۔
ادھیر رنجن چودھری کے پی ایم مودی سے متعلق بیان کی جانچ کے لیے اسے استحقاق کمیٹی (پریویلج کمیٹی) کے پاس بھیج دیا گیا ہے اور جانچ رپورٹ آنے تک وہ ایوان سے معطل رہیں گے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ایوان میں ادھیر رنجن کی معطلی کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس لیڈر ہر بار ملک اور حکومت کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم نے اسی دوران معافی کا مطالبہ کیا تھا، لیکن انھوں نے معافی نہیں مانگی۔ پھر ادھیر رنجن چودھری کے خلاف قرارداد لایا گیا جسے صوتی ووٹوں سے ایوان میں منظور کر لیا گیا۔
لوک سبھا سے معطلی کے بعد ادھیر رنجن چودھری کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے واک آؤٹ کرنا پڑا کیونکہ منی پور کے ایشو پر آج بھی پی ایم ’نیرو‘ ہی بنے رہے ہیں، تو میں نے سوچا کہ نئے ’نیرو مودی‘ کو دیکھنے کا کیا فائدہ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پی ایم مودی کہتے ہیں کہ پورا ملک ان کے ساتھ ہے، پھر وہ کانگریس سے کیوں ڈرتے ہیں۔
دراصل آج لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران ادھیر رنجن چودھری نے پی ایم مودی کو لے کر کہہ دیا کہ جب دھرتراشٹر اندھے تھے، تب دروپدی کا ’وسترہرن‘ ہوا تھا، آج بھی راجہ اندھے بنے بیٹھے ہیں۔ منی پور اور ہستناپور میں کوئی فرق نہیں ہے۔ نریندر مودی ’نیرو مودی‘ بن کر چپ چاپ خاموشی اختیار کیے بیٹھے ہیں۔ بی جے پی نے منی پور کے رکن پارلیمنٹ کو ایوان میں بولنے کا موقع بھی نہیں دیا۔
رحال، ادھیر رنجن چودھری کی لوک سبھا سے معطلی کے بعد کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’پہلے عآپ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور رنکو سنگھ کو معطل کیا گیا، اب ادھیر رنجن چودھری کو معطل کر دیا گیا۔ بی جے پی اِنڈیا اتحاد کو اپنی آواز رکھنے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ منی پور کو پی ایم مودی نے پیٹھ دکھائی۔ پی ایم کی باتوں سے آج پورا منی پور غیر مطمئن ہے۔