اتر پردیش کے بدایوں میں ایک 27سالہ خاتون جج نے پھندے سے لٹک کر مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ ہفتہ کی صبح اس واقعہ کی خبر ملی جب سرکاری رہائش میں خاتون جج جیوتسنا رائے کی لاش پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔ یہ خبر پھیلتے ہی پولیس اور انتظامیہ میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی سمیت کئی افسران جائے وقوع پر پہنچے اور واقعہ کے تعلق سے جانکاری لی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جائے وقوع سے خودکشی نوٹ بھی برآمد ہوا ہے، حالانکہ اس میں کیا لکھا ہوا ہے یہ فی الحال کسی کو بتایا نہیں گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سول جج جونیئر ڈویژن کورٹ کی جج جیوتسنا رائے ہفتہ کی صبح اپنی عدالت میں نہیں پہنچیں۔ ساتھی ججوں نے انھیں فون کیا جس کا کوئی جواب نہیں ملا۔ عدالتی ملازمین کا کہنا ہے کہ جج کی رہائش کا دروازہ اندر سے بند تھا۔ آواز دینے کے باوجود جب دروازہ نہیں کھلا تو پولیس کو خبر دی گئی۔ پولیس نے جب دھکا مار کر دروازہ کھولا تو ایک کمرے میں پنکھے سے جیوتسنا کی لاش لٹکی ہوئی تھی۔
حادثہ کی خبر ملتے ہی ضلع مجسٹریٹ منوج کمار اور ایس ایس پی آلوک پریہ درشی سمیت اعلیٰ لیڈران جائے حادثہ پر پہنچے۔ فورنسک ٹیم کو بھی خبر دی گئی۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ کمرے کی تلاشی کے دوران کچھ دستاویز ملے ہیں جو حادثہ سے جڑے ہوئے ہو سکتے ہیں۔ سبھی چیزوں کی گہرائی سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔