نئی دہلی : لوک سبھا کی خصوصی استحقاق کمیٹی کے سامنےکانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری کی جانب سے ایوان میں کیے گئےتبصروں پرافسوس ظاہر کئے جانے کے بعد خصوصی استحقاق کمیٹی نےلوک سبھا ان کی معطلی کو رد کرنے کی تجویز کو منظوری دید ی۔قابل ذکر ہے کہ ادھیر رنجن چودھری کو مانسون اجلاس کے آخری دن 11 اگست کو پارلیمنٹ سے معطل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ادھیر رنجن نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنیل کمار سنگھ کی صدارت والی کمیٹی سے کہا کہ ان کا ارادہ کسی کے بھی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ بعد ازاں خصوصی استحقاق کمیٹی کے ایک رکن نے کہا کہ کمیٹی نے لوک سبھا سے ادھیر رنجن چودھری کی معطلی کو رد کرنے کی تجویز کو اتفاق رائے سے منظوری دے دی ہے اور یہ تجویز جلد از جلد لوک سبھا اسپیکر کو بھیج دی جائے گی۔
واضح رہے کہ مانسون اجلاس کے دوران مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے ادھیر رنجن کے پارلیمنٹ میں برے سلوک کا حوالہ دے کر ان کی معطلی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تجویز پیش کی تھی۔ انھوں نے ادھیررنجن پر الزام لگایا تھا کہ مانسون اجلاس کے دوران جب وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر پارلیمنٹ کو خطاب کر رہے تھے تو انھوں نے برا رویہ اختیار کیاتھا۔ مرکزی حکومت کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کے نامنظور ہوتے ہی حکومت نے ادھیر رنجن کے خلاف معطلی کی تجویز پیش کی تھی جو ذیلی ایوان میں صوتی ووٹ سے پاس ہو گئی تھی۔اب معطلی رد ہونے کے بعد وہ آئندہ لوک سبھا میں شریک ہونے کے اہل ہو گئے ہیں ۔