جئے پور:راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے راجدھانی جئے پور میں کم از کم آمدنی گارنٹی بل پاس ہونے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ملک کے بزرگ، بے سہارا سمیت عام آدمی کو ایک کم از کم آمدنی کی گارنٹی ہونی چاہیے۔ یہ قانون پورے ملک میں نافذ ہونا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ گہلوت نے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم مودی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے لوگوں کو سوشل سیکورٹی دینے کے لیے وزیر اعظم کو کئی بار خط لکھا ہے۔ اس کے باوجود وہ اس کے لیے تیار نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ راجستھان ایسی پہلی ریاست ہے جس نے لوگوں کو کم از کم آمدنی گارنٹی کا حق دیا ہے۔ اس بل کے التزامات کے مطابق شہروں اور گاؤں میں رہنے والے لوگوں کو سال میں 125 دن کا روزگار ملے گا۔ اس کے علاوہ بیوہ اور معذوروں کو ایک ہزار روپے ماہانہ پنشن دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ گہلوت نے کہا کہ راہل گاندھی نے جس طرح سے کہا تھا کہ ’نیائے یوجنا‘ سے ہر شخص کو طے پیسہ ملنا چاہیے، اس پر ریاست میں کام شروع ہو گیا ہے۔ مرکز میں ہماری حکومت نہیں بنی، لیکن اس سوچ کو ہم آگے بڑھائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سوشل سیکورٹی کو لے کر لگاتار کام کریں۔ مرکزی حکومت 300-200 روپے پنشن دیتی ہے، کیا اس سے سماجی سیکورٹی ہوتی ہے؟ ہماری حکومت دوبارہ بنی تو کم از کم آمدنی گارنٹی منصوبہ کو آگے بڑھایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ جب نریگا نافذ کیا گیا تھا تب لوگ سمجھ نہیں پائے تھے، لیکن گزشتہ دنوں خود وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ میں نریگا کو بند نہیں کروں گا، بلکہ کانگریس کے اسمارک کی شکل میں استعمال کروں گا۔