نئی دہلی: لداخ کے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک سے ان کی اہلیہ گیتانجلی آنگمو نے جودھ پور جیل میں ملاقات کی ہے۔ وانگچک کو جیل میں رکھنے کے بعد یہ ان کی پہلی ملاقات ہے۔ یہ معلومات خود گیتانجلی نے ایکس پر دیں، انہوں نے لکھا، ’’میں نے آج سونم وانگچک سے ملاقات کی، ہمیں انہیں حراست میں لئے جانے کے حکم کی کاپی بھی مل گئی ہے، جسے ہم عدالت میں چیلنج کریں گے۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا کہ سونم وانگچک کا جذبہ کمزور نہیں ہوا ہے اور وہ لداخ کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ انہوں نے لکھا، ’’سونم وانگچک کے جذبے کو سلام ہے۔ انہوں نے ان کی حمایت کرنے والے لوگوں کو سلام بھیجا ہے۔‘‘
سونم کے ساتھ گیتانجلی کی ملاقات سے پہلے لیہ ایپکس باڈی کے قانونی مشیر مصطفیٰ حاجی اور سونم وانگچک کے بڑے بھائی تسیٹن دورجے لی بھی ان سے ملنے پہنچے تھے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے مرکزی حکومت اور لداخ انتظامیہ کو سونم وانگچک کی رہائی کے سلسلے میں نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ عدالت نے فریقین سے پوچھا ہے کہ سونم وانگچک کو کیوں فوری طور پر رہا نہیں کیا جا سکتا؟ جنہیں این ایس اے کے تحت جیل میں بند کیا گیا ہے۔ عدالت میں گیتانجلی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت سے درخواست کی تھی ان کی گرفتاری کے حکم والی کاپی خاندان کو فراہم کی جانا چاہئے تاکہ وہ قانونی مدد حاصل کر سکیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ جب تک ہمارے پاس حراست میں لئے جانے کے حکم کی کاپی نہیں ہوگی، ہم اسے عدالت میں چیلنج نہیں کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اہلیہ سونم کی ملاقات کرائے جانے کی مانگ کی تھی۔ اس پر بنچ نے کہا تھا کہ ابھی تک ایسی کوئی درخواست ہی نہیں ہے تو اس پر فیصلہ کیسے دے سکتے ہیں۔ نیز پہلے آپ ملاقات کی درخواست کریں اور پھر نامنظور ہو تو کورٹ میں آئیں۔
واضح رہے کہ 24 ستمبر کو لداخ میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس تشدد میں 4 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریباً دو درجن کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ اس تشدد کے دوران ناراض لوگوں نے بی جے پی کے دفتر کے ساتھ کئی پولیس اہلکاروں پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔