رانچی: جھارکھنڈ حکومت نے ریاست میں کھانسی کے تین شربتوں (کف سیرپ) کی فروخت اور استعمال پر فوری اثر سے پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ان رپورٹس کے بعد کیا گیا جن میں مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بچوں کی اموات کی وجہ مشتبہ کف سیرپ کے استعمال کو قرار دیا گیا تھا۔
ریاستی محکمہ صحت و خاندانی بہبود کے تحت ناکوم (رانچی) میں واقع اسٹیٹ ڈرگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کھانسی کے تین شربتوں کولڈرف، ریسپی فریش ٹی آر اور ری لائف کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے ان کی فروخت و استعمال پر پابندی لگانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
محکمے کے مطابق ان شربتوں کے نمونوں کی جانچ کے دوران ان میں ڈائی ایتھائلین گلائکول کی مقدار معمول سے کہیں زیادہ پائی گئی، جو انسانی جسم کے لیے نہایت خطرناک اور زہریلا کیمیکل ہے۔ اس مادے کا زیادہ استعمال گردوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے اور بعض صورتوں میں موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
ادویہ کنٹرول محکمہ نے تمام ڈرگ انسپکٹروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ان سیرپوں کی فروخت پر سخت نگرانی رکھیں، میڈیکل اسٹورز اور اسپتالوں کا باقاعدہ معائنہ کریں، مشتبہ ادویات کے نمونے حاصل کریں اور ضرورت پڑنے پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔
حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان تینوں کف سیرپوں کا استعمال نہ کریں۔ اگر یہ سیرپ گھروں میں موجود ہوں تو انہیں فوراً تلف کر دیا جائے یا قریبی ڈرگ کنٹرول آفیسر کو اطلاع دی جائے تاکہ انہیں محفوظ طریقے سے ضائع کیا جا سکے۔ یہ اقدام بچوں کی جان و صحت کے تحفظ کے پیش نظر احتیاطی اور فوری نوعیت کا بتایا جا رہا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ کسی بھی قیمت پر غیر معیاری دوا کو فروخت یا استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔