اجلاس میں کمیشن نے واضح کیا کہ سیاسی جماعتیں جمہوری نظام کی بنیاد ہیں، اس لیے انتخابات کے ہر مرحلے میں ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ شفافیت اور غیر جانبداری کو یقینی بنائیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات کو عوامی جشن اور جمہوری اقدار کی علامت سمجھ کر خوش اسلوبی کے ساتھ منعقد کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹروں کے احترام کو سب سے مقدم رکھیں اور ہر بوتھ پر اپنے پولنگ ایجنٹ کی موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ انتخابی عمل پر اعتماد مزید مستحکم ہو۔
میٹنگ میں شریک 12 سیاسی جماعتوں میں کانگریس، بی جے پی، جے ڈی یو، آر جے ڈی، عام آدمی پارٹی، بی ایس پی، سی پی آئی ایم، این پی پی، سی پی آئی ایم ایل، ایل جے پی (رام ولاس)، آر ایل جے پی اور آر ایل جے پی (ایک دھڑا) شامل تھے۔ ان سبھی جماعتوں نے انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے کمیشن کی کوششوں کی تعریف کی اور اس پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
رپورٹ کے مطابق، کچھ سیاسی جماعتوں نے کمیشن کی جانب سے ووٹر لسٹ کو صاف و شفاف بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ووٹنگ مراکز پر ووٹروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 1,200 مقرر کرنے کا فیصلہ وقت کی اہم ضرورت ہے، جس سے ووٹرز کو سہولت ملے گی۔ جماعتوں نے یہ تجویز بھی دی کہ بہار میں انتخابات چھٹ پوجا کے فوراً بعد منعقد کیے جائیں تاکہ عوام زیادہ تعداد میں حصہ لے سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ مطالبہ بھی رکھا کہ انتخابات کو کم سے کم مراحل میں مکمل کیا جائے تاکہ ووٹروں پر غیر ضروری بوجھ نہ پڑے۔
میٹنگ کے دوران کمیشن کے حالیہ اقدامات پر بھی گفتگو ہوئی۔ خاص طور پر پوسٹل ووٹوں کی گنتی اور فارم 17سی سے متعلق نئے انتظامات کی سیاسی جماعتوں نے بھرپور تعریف کی۔ ان جماعتوں کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات انتخابی عمل کو مزید شفاف اور مضبوط بنائیں گے۔
اجلاس کے اختتام پر تمام جماعتوں نے الیکشن کمیشن پر اپنے اعتماد کو دہراتے ہوئے کہا کہ آزاد، غیر جانبدار اور شفاف انتخابات کے لیے وہ مکمل طور پر کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جمہوری عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ بہار کے مستقبل کے لیے بہتر فیصلہ سامنے آ سکے۔