ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) اور ووٹ چوری کے خلاف احتجاج درج کرتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی 17 اگست سے بہار کے سہسرام سے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ شروع کریں گے۔ اس یاترا میں آر جے ڈی کے سینئر لیڈر تیجسوی یادو سمیت انڈیا اتحاد کے تمام سرکردہ لیڈران بھی شامل ہوں گے۔ اندرا بھون واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں یہ جانکاری فراہم کرتے ہوئے پارٹی کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پون کھیڑا نے یاترا کا تفصیلی روڈ میپ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’یاترا کی شروعات 17 اگست کو بہار کے سہسرام سے ہوگی اور یہ 16 دنوں میں 1300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ یاترا میں راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کے علاوہ انڈیا اتحاد کے دیگر لیڈران بھی شامل ہوں گے۔‘‘
پون کھیڑا نے بتایا کہ یاترا 17 اگست کو سہسرام، روہتاس؛ 18 اگست کو دیو روڈ، امبا-کنڈمبا؛ 19 اگست کو ہنومان مندر، پُناما، وزیر گنج؛ 21 اگست کو تین موہنی درگا مندر شیخ پورہ؛ 22 اگست کو چندر باغ چوک، مونگیر؛ 23 اگست کو کُرسیلا چوک، براری، کٹیہار؛ 24 اگست کو خشکی باغ، کٹیہار سے پورنیہ؛ 26 اگست کو حسین چوک، سوپول؛ 27 اگست کو گنگوارا مہاویر استھان، دربھنگہ؛ 28 اگست کو ریگا روڈ، سیتا مڑھی؛ 29 اگست کو ہری واٹیکا گاندھی چوک، بتیا اور 30 اگست کو ایکما چوک، ایکما حلقۂ اسمبلی، چھپرہ میں پہنچے گی۔ یکم ستمبر کو پٹنہ میں عظیم عظیم ریلی کے ساتھ یاترا کا اختتام ہوگا۔ 20، 25 اور 31 اگست کو یاترا کا وقفہ ہوگا۔
بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے انتخابات میں ہو رہے ووٹوں کی دھاندلی کا تذکرہ کرتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ یہ یاترا ’ایک شخص-ایک ووٹ‘ کے حق کی لڑائی کے لیے کی جا رہی ہے۔ بی جے پی فرضی طریقے سے ووٹوں میں کمی و بیشی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے۔ بہار میں ایس آئی آر کے عمل سے ووٹ چوری کی یہ سازش زیادہ واضح طور پر سامنے آئی ہے۔ اب تو عام شہری بھی ووٹ چوری کے ثبوت نکال کر دے رہا ہے۔
کانگریس لیڈر نے ایس آئی آر (اسپیشل انٹینسیو ریویزن) پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے میں مداخلت کرنی پڑی، جس کے بعد الیکشن کمیشن کو انڈیا اتحاد اور سماجی کارکنوں کے مطالبات کو ماننا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ووٹ چھیننے کی سازش نہیں تھی، بلکہ دلتوں، پسماندوں، قبائلیوں، محروموں، مظلوموں اور اقلیتوں کی شناخت چھیننے کی سازش تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ان سے ووٹ کا حق چھین لیا جاتا ہے تو مستقبل میں سرکاری اسکیموں سے بھی انہیں محروم کیے جانے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔