اتر پردیش کے اٹاوہ سے ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص کی چوٹی اور بال کاٹے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سفید کرتہ-لال دھوتی پہنے ایک متاثرہ شخص موقع پر موجود خاتون کے پاؤں چھو رہا ہے اور ناک رگڑ رہا ہے۔ اس معاملے پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے اپنا رد عمل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا ہے۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘کے مطابق انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’ اٹاوہ ضلع کےباکیوار علاقے کے گاؤں دندار پور میں بھاگوت کتھا کے دوران جب راوی اور اس کے معاونین سے ان کی ذات کے بارے میں پوچھا گیا اور بتایا گیا کہ وہ پی ڈی اے کی ایک ذات سے تعلق رکھتے ہیں تو کچھ جابر لوگوں نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی، ان کے بال کٹوائے، ان کی ناک رگڑوائی۔
ہمارا آئین ذات پات کی تفریق کی اجازت نہیں دیتا، یہ عزت اور احترام کے ساتھ زندگی گزارنے کے بنیادی حق کے خلاف جرم ہے۔ تمام ملزمان کو فی الفور گرفتار کرکے مناسب دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ اگر آئندہ 3 دن میں سخت ایکشن نہ لیا گیا تو ہم ‘پی ڈی اے کی عزت کے تحفظ’ کے لیے ایک بڑی تحریک شروع کریں گے۔ پی ڈی اے کی عزت سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں۔
دراصل، اٹاوہ ضلع کے تھانہ باکیوار علاقے کے دندر پور گاؤں سے ذات پات کے تشدد اور توہین کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کتھا سنانے والے مکٹ منی یادو اور ان کے معاون سنت کمار یادو گاؤں میں کتھا سنانے آئے تھے، لیکن وہاں موجود کچھ لوگوں نے ان کی ذات پوچھنے پر انہیں مارنا شروع کردیا۔ متاثرین کا الزام ہے کہ ان کو فرضی کتھا سنانے والے کہہ کر یرغمال بنایا گیا، سنت کمار کی چوٹی اور بال کاٹے گئے۔