کانپور:پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتہ کو بھی اتر پردیش، بہار، ہریانہ، راجستھان، پنجاب سمیت کئی ریاستوں میں مظاہرے ہوئے۔ کانپور میں مسلمانوں نے چمن گنج میں دہشت گردی کے خلاف پتلا نذر آتش کیا اور ’پاکستان مردہ باد‘ کے نعرے لگائے۔ کئی مقامات پر لوگوں نے بازار بند رکھے۔ اس حملے کے خلاف کئی ریاستوں میں آج بھی بند کا اثر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
ہفتہ کو اندور میں کانگریس کے ذریعہ بند کی اپیل کی گئی تھی۔ بالا گھاٹ، رائے سین، رتلام اور کچھ دیگر ضلعوں میں دکانیں اور کاروبار بند رہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ نکسل متاثرہ بالاگھاٹ میں کئی جگہوں پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اور پوری طرح سے بند رہا۔ چھترپور میں بھی بند کا اثر دیکھنے کو ملا اور بازار دن بھر نہیں کھلے۔ گاندھی چوک بازار میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور متاثرین کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ اس کے بعد مظاہرین نے ضلع کلکٹر کو صدر کے نام عرضداشت سونپی، جس میں دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
رائے سین میں کاروباریوں اور مختلف تنظیموں کے اراکین نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے صدرجمہوریہ کے لیے عرضداشت سب ڈویژنل مجسٹریٹ مکیش سنگھ کو سونپا۔ رتلام کے سیلانا قصبے میں دہشت گردوں کا پتلا جلایا گیا۔ قصبہ میں دن بھر بند رہا۔ اشوک نگر ضلع کے شاڑھورا علاقے میں لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پاکستان مخالف نعرے لگائے۔ مختلف ریاستوں میں ہوئے بند سے ہنگامی طبی خدمات کو آزاد رکھا گیا۔وہیں اتر پردیش کے لکھنؤ، گورکھپور، اعظم گڑھ، میرٹھ، غازی آباد سمیت کئی ضلعوں میں بند کا اثر دیکھنے کو ملا۔ علی گڑھ میں ’ویاپار منڈل‘ کی اپیل پر ہفتہ کو شہر کا اہم امیر نشا بازار بند رکھا گیا۔ پیدل مارچ کیا گیا۔ پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔