دکشن کنڑا(کرناٹک): جنوبی ہند کی ریاست کرناٹک کے رکن اسمبلی ہریش پونجا نے یہ بیان دیتے ہوئے ایک تنازعہ چھیڑدیا ہے کہ اگر ہندو لوگ محض ایک یا دو بچے پیدا کرنے پر اکتفا کرتے رہے تو ہندو برادری کا نقصان ہوگا اور ہندوستان میں مسلم آبادی ہندوؤں کو تعداد کے اعتبار سے پیچھے چھوڑ دے گی ۔ حلقہ اسمبلی اڈوپی کے نمائندہ ہریش نے یہ بیان اتوار کو ایپا سبھا میں دیا جو بیلتانگڑی تعلقہ میں منعقد ہوئی۔ بی جے پی ایم ایل اے کی منطق ہے کہ اگر ہندو لوگ موجودہ رجحان کے مطابق کم بچوں کی پیدائش پر مطمئن ہوتے رہیں تو مستقبل میں ہندو برادری کیلئے ہندوستان میں بڑی مشکلات پیدا ہوجائیں گی کیونکہ مسلم آبادی ہندو کمیونٹی کو پیچھے چھوڑدے گی۔
پونجا نے کہاکہ بعض لوگ سوچتے ہیں کہ ہندوستان میں ہندوؤں کی آبادی 80 کروڑ ہے اور مسلمان صرف 20 کروڑ ہیں لیکن آپ دوسرے زاویہ سے دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ مسلمانوں کے ہاں چار چار بچے ہوتے ہیں جبکہ زیادہ تر ہندو صرف ایک یا دو بچوں پر معاملہ روک دیتے ہیں۔ اگر 20 کروڑ مسلمان چار چار بچے پیدا کریں تو ان کی آبادی آنے والے برسوں میں 80 کروڑ ہوجائے گی اور ہندو اقلیت میں آجائیں گے۔ بی جے پی لیڈر کا بیان خود ہندو خواتین کیلئے سخت ناگوار ہوا ہے۔ گزشتہ روزکرناٹک کے بعض علاقوں میں ہندو خواتین نے بی جے پی ایم ایل اے ہریش کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے احتجاج درج کیا ۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ ہندو خواتین بھی چار چار بچوں کا دم خم رکھتی ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا ہندو مرد زیادہ بچے پیدا کرنے اور سنبھالنے تیار ہیں ؟