نئی دہلی: یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے حوالے سے سیاسی ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ یو سی سی بل پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے جو 20 جولائی سے شروع ہو رہا ہے۔ دریں اثنا، آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار نے یو سی سی کے بارے میں کہا ’’یو سی سی اعلان کرے گا کہ کوئی بھی کافر نہیں ہے، سب عقیدت مند ہیں۔ اس قانون کے نفاذ کے بعد کسی کو کافر نہیں کہا جائے گا۔‘‘
آر ایس ایس لیڈر نے کہا کہ یو سی سی ایکٹ کے نفاذ کے بعد کسی کو اچھوت نہیں کہا جائے گا۔ اندریش کمار نے کہا، ’’اس قانون کا مطلب ہے کہ ہم ایک ملک، ایک شہری ہیں۔ یہ قانون خواتین پر مظالم کو ختم کرتا ہے۔ اس قانون سے کسی بھی مذہب اور ذات کی خواتین پر ظلم نہیں ہوگا۔
اندریش کمار نے کہا کہ مولوی-مولانا مسلمانوں کو بھڑکانا بند کریں۔ مسلمان ان کے بہکانے میں نہیں آئیں گے۔ یو سی سی کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے اسے خواتین کے حقوق کو مضبوط کرنے والا قرار دیا۔ آر ایس ایس لیڈر نے کہا کہ یو سی سی قانون تمام مذاہب کی خواتین پر مظالم کا خاتمہ کرے گا۔‘‘
خیال رہے کہ پچھلے دنوں وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک پروگرام کے دوران یکساں سول کوڈ کا ذکر کیا تھا۔ یو سی سی کی وکالت کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست اس کا خوف دکھا کر کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ یونیفارم سول کوڈ لانے کا کہہ رہی ہے۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے منگل (4 جولائی) کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد کہا کہ ان کی حکومت یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر کام کر رہی ہے اور اسے جلد ہی نافذ کیا جائے گا۔ تاہم، انہوں نے یو سی سی پر وزیر اعظم کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت کی تردید کی۔