پٹنہ: بہار میں نظم و نسق کی بگڑتی صورتحال پر اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے ریاستی حکومت کو ایک بار پھر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پٹنہ کے پپرا تھانہ علاقے میں بی جے پی کے ایک مقامی رہنما کو گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے بعد تیجسوی نے کہا کہ این ڈی اے حکومت میں نہ کوئی سننے والا ہے، نہ سچائی تسلیم کرنے والا۔
تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’اب پٹنہ میں بی جے پی لیڈر کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ کیا کہیں، کس سے کہیں؟ این ڈی اے حکومت میں نہ سچ سننے والا ہے، نہ غلطی ماننے والا۔‘‘انہوں نے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی صحت پر بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا، ’’سی ایم کی صحت کا سب کو پتہ ہے لیکن بی جے پی کے دو دو نکمے نائب وزرائے اعلیٰ کیا کر رہے ہیں؟ کرپٹ بھونجا-ڈی کے پارٹی کا کوئی بیان نہیں؟‘‘
واقعہ کے مطابق، پٹنہ کے پپرا تھانہ کے شیخ پورہ گاؤں میں سنیچر کو بی جے پی کے مقامی رہنما سریندر کیوٹ (عمر تقریباً 50 برس) کو موٹر سائیکل سوار دو بدمعاشوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق مقتول کے اہل خانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
سریندر کیوٹ پون پون بلاک میں بی جے پی کے سرگرم کارکن تھے۔ وہ پیشے سے دیہی جانوروں کے ڈاکٹر تھے اور کھیتی باڑی بھی کرتے تھے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ شیخ پورہ گاؤں میں رہتے تھے۔تیجسوی یادو نے اس سے پہلے بھی بہار میں بڑھتے جرائم پر تشویش ظاہر کی تھی۔ ایک دن قبل ہی انہوں نے ایک اور پوسٹ میں لکھا تھا، ’’اتنے قتل ہو رہے ہیں کہ کوئی گن بھی نہیں سکتا۔ بہار میں انسانوں کی جان کیڑے مکوڑوں سے بھی سستی ہو چکی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا تھا، ’’سیتامڑھی میں تاجر کو گولی مار کر مارا گیا، پٹنہ میں دکاندار قتل ہوا، نالندہ میں نرس کو گولی ماری گئی، کھگڑیا میں نوجوان کو قتل کیا گیا، گیا اور نالندہ میں دو دو افراد کو مار دیا گیا۔ ہر طرف سرکاری غنڈوں کی گولیاں ہی گولیاں ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ حکومت میں بیٹھے لوگ قاتلوں کو تحفظ دے رہے ہیں اور این ڈی اے کے لیڈر اور افسران مجرموں کی ذات تلاش کرنے میں لگے ہیں۔‘‘تیجسوی یادو نے ریاست میں مکمل بدامنی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ذمہ داری ہے لیکن بہار میں حکومت اپنی ذمہ داری سے مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔