گیا :بودھ گیا واقع عالمی شہرت یافتہ مہابودھی مندر احاطہ میں جمعہ کی دوپہر گولیوں کی آواز سے زبردست افرا تفری مچ گئی۔ ملکی و غیر ملکی سیاحوں سے بھرے رہنے والے بودھ گیا کے مہابودھی مندر میں ہوئی اس فائرنگ میں ایک پولیس اہلکار کی موت ہو گئی ہے۔ فائرنگ اور افرا تفری پھیلنے کے بعد مہابودھی مندر کو خالی کرا دیا گیا ہے اور داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کثیر تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی بھی کی گئی ہے اور تحقیقات کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق مندر احاطہ سے لے کر آس پاس کے تمام علاقوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کی جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بی ایس اے پی جوان ستیندر یادو (43 سال) جمعہ کی دوپہر ڈیوٹی پر جا رہے تھے۔ جس روڈ سے وہ جا رہے تھے، وہاں پتھر پر پھسلن تھی۔ اس کی وجہ سے ان کا پیر پھسل گیا اور ان کے ہاتھ میں موجود ہتھیار سے یکے بعد دیگرے تین گولیاں چل گئیں۔ گولی لگتے ہی ستیندر بیہوش ہو کر زمین پر گر گئے۔ یعنی ستیندر اپنے ہی اسلحہ سے چلی گولی لگنے سے زخمی ہو گئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔ آس پاس کے لوگوں کی بھیڑ لگ گئی۔
اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور آناً فاناً میں زخمی جوان کو اسپتال لے گئے۔ یہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ گیا رینج ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ یہ ایک حادثہ ہے۔ فائرنگ جوان ستیندر یادو کے کاربائن سے ہوئی ہے۔ آس پاس کوئی وہاں پر سی سی ٹی وی نہیں ہے۔ بیلسٹک ایکسپرٹ آئیں گے وہی جانچ کریں گے پھر واضح ہو جائے گا کہ اصل معاملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جائے حادثہ سے کئی کھوکے بھی برآمد کیے گئے ہیں اور جانچ چل رہی ہے۔