پٹنہ :راشٹریہ جنتا دل لیڈراور راجیہ سبھا رکن اور دہلی یونیورسٹی کے سوشل ورکس ڈپارٹمنٹ سے منسلک منوج جھا کا لیکچر رد کر دیا گیا ہے۔ ان کا لیکچر 4 ستمبر کو ہونا تھا۔ لیکچر دہلی یونیورسٹی ’سنٹر فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ اِن ہائر ایجوکیشن‘ یو جی سی-ایچ آر ڈی سی کے ذریعہ مقرر تھا۔ حالانکہ اب لیکچر کی طے تاریخ سے پہلے ہی منوج جھا کو لیکچر رد کیے جانے کی خبر بھیج دی گئی ہےلیکن منوج جھا لیکچر رد ہونے سے سخت ناراض ہیں۔انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’’میں پارلیمنٹ میں بول سکتا ہوں، سڑک پر بول سکتا ہوں، اخباروں میں مضمون لکھ سکتا ہوں، لیکن اپنی یونیورسٹی کے اساتذہ کو خطاب نہیں کر سکتا۔ یہ کیا ڈر ہے۔ ایسے بنیں گے ہم وشو گر! یونیورسٹیوں کو کنویں میں تبدیل کر کے!‘‘ منوج جھا کا مزید کہنا ہے کہ ’’یہ میری یونیورسٹی ہے۔ میں یہاں کا ٹیچر ہوں، یہاں میں کلاس لیتا ہوں، یہیں میں پڑھا ہوں، یہیں میں پڑھا رہا ہوں۔ باوجود اس کے میرا بولنا کس کو ناگوار گزر رہا ہے۔منوج جھا کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی بات یونیورسٹی کے وائس چانسلر تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ منوج جھا نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعظم اور وزیر تعلیم کو خط لکھیں گے اور ان کے علم میں لائیں گے۔ وہ وزیر اعظم اور وزیر تعلیم سے کہیں گے کہ اس طرح کے ماحول کو فوراً بدلا جائے۔
دراصل دہلی یونیورسٹی اور کالج کے اساتذہ کے لیے 22 اگست سے 4 ستمبر تک سوشل ورک و سماجی سائنس (آئی ڈی سی) پر ایک آن لائن لیکچر پروگرام منعقد ہورہا ہےاور سنٹر فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ ان ہائر ایجوکیشن نے پروفیسر منوج جھا سے 4 ستمبر کو لیکچر دینے کی گزارش کی تھی۔ ڈپارٹمنٹ نے لیکچر کے لیے منوج جھا کی اجازت مانگتے ہوئے انھیں 18 اگست کو خط بھیج کر کہا تھا ’’اس نصاب کے لیے ہم آپ کی اجازت چاہیں گے۔ یہ آن لائن کورس زوم میٹ کے ذریعہ سے منعقد کیا جائے گا۔ آپ کے سیشن میں پروگرام کا موضوع ’سیاسی سماجی کام، پریکٹس کے لیے نیا موقع‘ ہے۔ 4 ستمبر کو صبح 10 سے 11.30 بجے تک سوشل ورکس اینڈ سوشل سائنس (آئی ڈی سی) پر لیکچر ہے۔
منوج جھا کے مطابق اب بغیر وجہ بتائے بدھ کو ان کا لیکچر رد کرنے کا خط بھیج دیا گیا۔ جھا نے بتایا کہ ڈپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر گیتا سنگھ نے لیکچر رد کیے جانے کے سلسلے میں انھیں خط بھیج کر کہا ہے کہ آپ کے لیکچر کے سلسلے میں گزشتہ ای میل کے تعلق سے آپ کو یہ مطلع کیا جاتا ہے کہ کچھ ناگزیر حالات کے سبب آپ کا لیکچر رد کر دیا گیا ہے۔ منوج جھا کا کہنا ہے کہ لیکچر کینسل کرنے والوں سے یہ پوچھا جائے کہ انھوں نے ایسا کیوں کیا؟ لیکن، میں یہ جانتا ہوں کہ یہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ طریقہ کار کے مطابق نہیں ہو رہا ہے۔ جھا نے کہا کہ مجھے 18 اگست کو یونیورسٹی کے ذریعہ خط بھیجا گیا کہ 4 ستمبر کو میرا لیکچر ہے۔ پھر بدھ کو مجھے یہ خط آیا کہ کسی ناگزیر اسباب سے لیکچر رد کر دیا گیا ہے۔