نئی دہلی: متھرا میںشاہی عید گاہ مسجدکے سروے سے متعلق سپریم کورٹ میں بھی مسلم فریق کو راحت نہیں ملی۔ سپریم کورٹ نے کورٹ کمشنر سروے سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ سپریم کورٹ میں اب اگلی سماعت 9 جنوری کو ہوگی۔خیال رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک دن پہلے ہی متھرا میں واقع شاہی عیدگاہ مسجد کے کورٹ کمشنر سروے کو منظوری دی تھی۔ عدالت نے شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سروے کے لیے عدالت کی نگرانی میں کورٹ کمشنر کی تقرری کا مطالبہ مان لیا تھا۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو جین نے کہا کہ ہم ایڈوکیٹ کمشنر کی تقرری کر رہے ہیں۔ عدالت نے شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سروے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم اے ایس آئی کا سروے کب کرایا جائے گا اور اس میں کتنے لوگ حصہ لیں گے، اس کا فیصلہ 18 دسمبر کو ہوگا۔اس دوران کورٹ کمشنر کی تقرری کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ مسجد انتظامات کمیٹی نے سپریم کورٹ سے اس معاملے پر جلد سماعت کی اپیل کی۔ اس تذکرے پر جمعہ کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
مسلم فریق کے وکیل حذیفہ احمدی نے سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ کے سامنے کہا کہ کل یعنی جمعرات کو اچانک ایک حکم جاری کیا گیاہےہائی کورٹ نے کورٹ کمشنر کو سروے کا حکم دیا۔ مسلم فریق نے کہا کہ 18 دسمبر کو ہائی کورٹ سروے کے طریقہ کار کا فیصلہ کرنے کے لیے سماعت کرے گی۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر ہائی کورٹ کے حکم سے کوئی مسئلہ ہے تو آپ سپریم کورٹ آ سکتے ہیں۔۔