کھگڑیا :کھگڑیامیں آنجہانی لیڈر رام ولاس پاسوان کی آبائی جائیداد کا تنازعہ گہرا ہو گیا ہے۔ رام ولاس پاسوان کی پہلی بیوی راج کماری دیوی نے پشوپتی کمار پارس اور رام چندر پاسوان کی بیوی پر گھر کو تالے لگانے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں نے مل کر دو کمروں کو تالا لگا دیا جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور پھر ان کی طبیعت بھی بگڑ گئی۔اس نے بتایا کہ ڈاکٹر ان کا گھر پر علاج کر رہے ہیں۔ راج کماری دیوی نے مرکزی وزیر چراغ پاسوان سے اپنی آبائی جائیداد تقسیم کرنے کی اپیل کی ہے۔ اسی دوران راج کماری دیوی کے نواسی نے کہا، "نانی راج کماری دیوی بوڑھی ہو گئی ہیں، ان کے ساتھ ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔”
معاملہ ہائی پروفائل ہونے کی وجہ سے ایل جے پی (رام ولاس) کے ریاستی لیڈران بھی راج کماری دیوی کی خیریت دریافت کرنے کے لیے کھگڑیا میں شہربنی پہنچے۔ ادھر ایل جے پی (آر) کے پرنسپل جنرل سکریٹری سنجے پاسوان نے پشوپتی کمار پارس پر براہ راست الزام لگاتے ہوئے سماج کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ جب وہ دورے پر جائیں تو ان سے پوچھیں کہ جب انہوں نے ایک خاتون کو گھر سے نکال دیا ہے تو وہ سماج کو کیسے متحد کریں گے؟
دوسری طرف ایل جے پی (رام ولاس) کے ریاستی صدر راجو تیواری نے اس پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ جب تک ہماری پارٹی کے بانی رام ولاس پاسوان زندہ تھے، اس خاندان کو مثال کے طور پر پیش کیا جاتا رہا۔ لیکن آج ہمیں ان کی موت کے بعد رونما ہونے والے واقعات کا علم ہوا ہے تو ہمارے لیڈر چراغ پاسوان نے اپنے بھتیجے کو بھیج دیا ہے جو ہماری طلبہ تنظیم کے ریاستی صدر ہیں۔ بات چیت کے دوران معلوم ہوا کہ پشوپتی پارس اور رام چندر پاسوان کی بیویاں جا چکی ہیں۔ جس گھر میں رام ولاس جی کی بیوی رہتی تھی، تین چار کمروں کو تالے لگے ہوئے ہیں۔دوسری طرف ایل جے پی کے قومی ترجمان شرون اگروال نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے چراغ پاسوان پر سستی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ کھگڑیا میں گھر کو تالے لگانے کا معاملہ بالکل غلط ہے۔