پٹنہ: بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کو لے کر ریاست میں سیاسی ہنگامہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ اپوزیشن لگاتار اس معاملے کو اٹھا رہی ہے اور انتخابی عمل پر سوال کھڑے کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں آج پھر بہار اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف تیجسوی یادو نے پریس کانفرنس کر کے بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات عائد کیے۔
تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا کہ گجرات کے ووٹرز کو بہار کے ووٹر لسٹ میں شامل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ گجرات بی جے پی کے لیڈر بھیکو بھائی کا نام پٹنہ کی ووٹر لسٹ میں آ گیا، حالانکہ گجرات کی لسٹ سے ان کا نام ہٹایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انتخابی فہرست کے اندراج اور حذف کے عمل میں سنگین خامیاں ہیں۔
انہوں نے میئر مظفرپور، نرملا دیوی کے حوالے سے الزام لگایا کہ ان کے پاس ایک ہی اسمبلی حلقے میں دو الگ الگ ای پی آئی ی سی آئی ڈی کارڈ ہیں۔ تیجسوی کے مطابق، نرملا دیوی کے رشتہ داروں کے پاس بھی دو دو ای پی آئی سی نمبر موجود ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے نرملا دیوی کی عمر کے اندراج میں تضاد کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ ایس آئی آر کا کام کتنی غیر سنجیدگی سے کیا جا رہا ہے۔
تیجسوی یادو نے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور نائب وزیراعلیٰ وجے سنہا کو بھی نشانے پر لیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے خود اس معاملے کا انکشاف نہ کیا ہوتا تو وجے سنہا کا نام ووٹر لسٹ سے نہیں کٹتا۔ تیجسوی نے سوال اٹھایا کہ اگر وجے سنہا نے دو اضلاع، پٹنہ اور لکھی سرائے، میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے تو صرف ایک ضلع سے ہی نوٹس کیوں دیا گیا؟
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈر اپنے سیاسی وجود کو بچانے کے لیے ہر ممکن لڑائی لڑیں گے، چاہے اس کے لیے انتخابی فہرست میں جوڑ توڑ ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ تیجسوی کے مطابق، اپوزیشن مسلسل الیکشن کمیشن کی کمزوریوں اور اپنی تشویشات کو عوام کے سامنے لا رہی ہے، مگر الیکشن کمیشن کی جانب سے اب تک ایک بھی باضابطہ پریس کانفرنس نہیں کی گئی۔
انہوں نے واضح کیا کہ بہار ہمیشہ سے جمہوریت کی ’جنم بھومی‘ رہی ہے اور یہاں جمہوری اقدار کو ختم نہیں ہونے دیا جائے گا۔ تیجسوی نے کہا کہ اپوزیشن اس لڑائی کو عوامی حقِ رائے دہی کے تحفظ کے لیے جاری رکھے گی، چاہے اس کے لیے کتنی بھی جدوجہد کرنی پڑے۔