سپریم کورٹ نے مئی میں دیئے اپنے حکم پر عمل نہیں ہونے کے لیے مہاراشٹر اسٹیٹ الیکشن کمیشن کو سخت پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے منگل کو اسٹیٹ الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ 2022 سے رکے ہوئے ریاست کے مقامی بلدیاتی انتخابات کو بغیر کسی مزید وقت کی توسیع کے 31 جنوری 2026 تک مکمل کرا لیے جائیں۔ عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن کے ذریعہ زیر التوا مقامی بلدیاتی انتخابات وقت پر مکمل نہیں کرانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
ملک کے متوقع سی جے آئی جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیہ باگچی کی بنچ نے کہا، ’’ضلع کونسلوں، پنچایت سمیتیوں اور میونسپلٹیز سمیت سبھی مقامی بلدیات کے انتخاب 31 جنوری 2026 تک کرا لیے جائیں۔ ریاست اور ریاستی الیکشن کمیشن کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔ اگر کسی دیگر لاجسٹک مدد کی ضرورت ہو تو 31 اکتوبر 2025 سے پہلے فوراً عرضی داخل کی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد کسی بھی گزارش پر غور نہیں کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کی بنچ نے مہاراشٹر الیکشن کمیشن سے کہا کہ عدالت نے 6 مئی کو آپ کو چار مہینے کا وقت دیا تھا، اور اب طے وقت ختم ہونے کے 10 دن بعد کئی بہانے بنا کر اور وقت مانگ رہے ہیں۔ اس پر ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس نے ضلع کونسلوں اور پنچایت سمیتیوں میں حد بندی کا کام پورا کر لیا ہے اور میونسپلٹیز کے لیے یہ عمل جاری ہے۔ اس نے کہا کہ اس کے پاس تقریباً 60000 ای وی ایم ہیں اور اسے الیکشن کمیشن سے 50000 مزید ای وی ایم کی ضرورت ہوگی۔
بنچ نے کہا کہ آئندہ تہواری موسم اور اگلے سال مارچ میں ہونے والے بورڈ امتحانات کی وجہ سے ووٹنگ اہلکاروں اور ریٹرننگ افسروں کی تقرری کرنا مشکل ہو جائے گا۔ جب کہا گیا کہ اسے الیکشن کمیشن سے گزشتہ اسمبلی انتخاب کی ووٹر لسٹ بھی مانگنی ہوگی تو بنچ نے اس پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو (ریاستی الیکشن کمیشن) نہیں پتہ تھا کہ یہ ضروریات ہیں؟ کیا مہاراشٹر میں پہلی مرتبہ بلدیاتی انتخاب ہو رہے ہیں؟ یہ سب آپ کی غیر فعالیت اور نا اہلی کو ظاہر کرتا ہے۔