حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر آئی ٹی کے ٹی راما راؤ(کے ٹی آر )نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں تلنگانہ ریاست کی تشکیل پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔انہوں نے پی ایم پر الزام عائدکیا کہ اس سے قبل بھی کئی مواقع پر تلنگانہ پر ہتک آمیز ریمارکس دیے گئے، جو تاریخی حقائق کے بر عکس ہیں۔
کے ٹی آر کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پی ایم مودی نے 5 روزہ پارلیمنٹ اجلاس کے آغاز میں اپنی ایک گھنٹہ طویل تقریر میں کہا تھا کہ تلنگانہ کو آندھرا پردیش سے الگ کیا جانا "دونوں ریاستوں میں صرف تلخی اور خونریزی کا باعث بنا۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے لوگوں کے حقوق کو روکنے کی کوشش کے باعث خونریزی ہوئی جس کے بعد نہ تو تلنگانہ اور نہ ہی آندھرا پردیش اس موقع کو منانے کے قابل تھے، "پی ایم مودی نے دعوی کیاکہ "یہ اچھا ہوگا اگر ہم تلنگانہ کی تشکیل کا جشن منائیں۔”
کانگریس پر درپردہ حملہ کرتے ہوئےپی ایم مودی نے کہا کہ تین ریاستوں مدھیہ پردیش سے چھتیس گڑھ، اتر پردیش سے اتراکھنڈاور بہار سے جھارکھنڈ کی تشکیل کا جشنبھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر اور سابق وزیر اعظم اٹل بہار واجپائی کے دور حکومت میں جوش و خروش سے منایا گیا۔
پی ایم کے ریمارکس پر اپنے طنز کو جاری رکھتے ہوئے کے ٹی آر نے کہاکہ "یہ کہنا کہ تلنگانہ نے اپنی ریاست کا جشن نہیں منایا، نہ صرف حقیقتاً غلط ہے بلکہ تکبراور نااقفیت کا ثبوت ہے۔