بنگلور۔ پروٹوکول کی سنگین کوتاہی میں، جمعرات کو ایئر ایشیا کی ایک پرواز نے کرناٹک کے گورنر تھاورچند گہلوت کو لیے بغیر کیمپگوڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اڑان بھری جب کہ گورنر اس وقت ایئرپورٹ کے لاؤنج میں انتظار کر رہے تھے۔ ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گورنر کے پروٹوکول افسران نے ایئرپورٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق گہلوت کو جمعرات کی دوپہر ٹرمینل-2 سے حیدرآباد کے لیے فلائٹ میں سوار ہونا تھا، جہاں سے وہ ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے سڑک کے ذریعے رائچور جانا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ جیسے ہی ‘ایئر ایشیا کی پرواز وہاں پہنچی، ان کا سامان جہاز میں رکھ دیا گیا لیکن بتایا گیا کہ گہلوت کے ٹرمینل تک پہنچنے میں تاخیر ہوگی۔ جس وقت گورنر وی آئی پی لاؤنج سے جہاز میں سوار ہونے کے لیے وہاں پہنچتے، طیارہ حیدرآباد کے لیے ٹیک آف کر چکا تھا۔ گورنر کی ٹیم نے کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی اور اسے پروٹوکول کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ گورنر کو حیدرآباد پہنچنے کے لیے 90 منٹ کے بعد دوسری پرواز لینی پڑی۔
ذرائع کے مطابق گورنر پرواز کے ٹیک آف سے تقریباً 15 منٹ قبل ایئرپورٹ پہنچے۔ ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے پہلے انہوں نے بیت الخلا میں کچھ وقت گزارا۔ ایئر لائن کے عملے نے گورنر کو فلائٹ میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی کیونکہ فلائٹ کا دروازہ اتنے کم وقت میں بند کر دیا گیا تھا۔ گورنر نے دیر نہیں کی تھی اور ابھی ٹیک آف ہونے میں پانچ منٹ باقی تھے۔ اے ٹی سی اور فلائٹ اٹینڈنٹ گورنر کو فلائٹ میں داخل ہونے کی اجازت دے سکتے تھے۔ گورنر گہلوت کو جمعرات کی دوپہر ٹرمینل-2 سے حیدرآباد جانا تھا جہاں سے انہیں ایک کانووکیشن میں شرکت کے لیے بذریعہ سڑک رائچور جانا تھا۔