پٹنہ:بہار میں اسکولی طلبا کی بڑی تعداد کو سرکاری دوا کی وجہ سے بیماری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 9 اضلاع کے سرکاری اسکولوں میں ’البنڈازول‘ دوا کھانے کے بعد تقریباً 500 اسکولی طلبا کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔ بیمار بچوں کا علاج مختلف اسپتالوں میں چل رہا ہے اور ان کے سرپرست پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔ بہار کے کئی اضلاع میں فلیریا پر کنٹرول کے لیے ’سروجن دوا سیون ابھیان‘ (سبھی کے لیے دوا استعمال مہم) کے تحت اسکولوں میں بچوں کو البنڈازول کی دوا کھلائی گئی ہے۔ کچھ اضلاع میں اس دوا کو کھانے کے بعد پیٹ درد، سر درد، الٹی وغیرہ کی شکایتیں ہونے لگیں جس سے افرا تفری والے حالات پیدا ہو گئے۔ حالانکہ ایک افسر نے بتایا کہ دوا پوری طرح سے محفوظ ہے، جو بچے خالی پیٹ ہوں گے ان میں اس طرح کی شکایت ہوئی ہوگی۔
ہندی نیوز پورٹل ’امر اجالا‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق البنڈازول کھانے کے بعد جن شہروں کے بچے بیمار ہوئے ہیں ان میں گوپال گنج (264)، مونگیر (60)، سیوان (2)، بیگوسرائے (40)، بھاگلپور (19)، موتیہاری (30)، سیتامڑھی (40)، ویشالی (22) اور جہان آباد (20) شامل ہیں۔ کیمور میں بھی کئی اسکولی طلبا بیمار ہوئے ہیں لیکن شہر کے سول سرجن نے کوئی واضح نمبر بتانے سے انکار کر دیا ہے۔ 9 شہروں میں بیمار بچوں کی تعداد 497 ہو رہی ہے، اس سے ظاہر ہے کہ کیمور میں بیمار بچوں کی تعداد پتہ لگنے پر یہ تعداد 500 کے پار جا سکتی ہے۔
بھاگلپور کے بعد سیتامڑھی ضلع کے ڈمرا بلاک سے بھی بڑی تعداد میں اسکولی طلبا کے بیمار ہونے کی خبریں سامنے آئیں۔ اس علاقہ کے پرائمری اسکول جوابی پور گاؤں میں البنڈازول کھانے سے تقریباً 50 بچوں کی طبیعت خراب ہو گئی۔ فوری طور پر سبھی بچوں کو صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ویشالی کے پاتے پور بلاک علاقہ کے بہادرپور چکنوتو گاؤں واقع مڈل اسکول میں بھی البنڈازول کھانے سے 22 بچوں کی طبیعت بگڑی۔ سبھی کا علاج اسپتال میں جاری ہے۔