بارہمولہ :جموں و کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں ایک ریٹائرڈ ایس ایس پی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ فائرنگ کے بعد مشتبہ دہشت گرد موقع سے فرار ہو گئے۔ دہشت گردوں نے مسجد پر فائرنگ بھی کی۔ گزشتہ چند دنوں سے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پونچھ میں فوج کی گاڑی پر خفیہ حملہ کرنے کے بعد اب انہوں نے ریٹائرڈ پولیس افسران کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق کشمیر زون پولیس نے ٹویٹ کیا ہے کہ دہشت گردوں نے شیری بارہمولہ کے گنتمولہ کے رہنے والے محمد شفیع پر حملہ کیا۔ ریٹائرڈ ایس ایس پی پر گولیاں چلائی گئیں۔ ان پر یہ حملہ اس وقت ہوا جب وہ مسجد میں اذان دے رہے تھے۔ گولی لگنے سے وہ جان کی بازی ہار گئے۔ جموں و کشمیر پولیس نے کہا ہے کہ پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ لوگوں کو اس علاقے سے دور رہنے کو کہا گیا ہے اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی، جموں و کشمیر میں گزشتہ چند ہفتوں میں دہشت گردانہ حملوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جمعرات کو، دہشت گردوں نے پونچھ ضلع میں ایک محاصرے اور تلاشی آپریشن کے مقام پر فوج کے جوانوں کو لے جانے والی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ دہشت گردوں کی اس بزدلانہ کارروائی میں فوج کے 5 جوان شہید جبکہ 3 جوان زخمی ہوئے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق کچھ فوجیوں کے ہتھیار بھی لوٹ لیے گئے۔تاہم احتیاطی تدابیر کے طور پر پونچھ اور راجوری اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ یہ افواہوں کو پھیلنے سے روکنے اور غیرقانونی عناصر کو امن و امان میں خلل ڈالنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ امن برقرار رکھنے کے لیے اضلاع کے حساس علاقوں میں نیم فوجی دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں۔