گاندھی نگر: گجرات کے کھیڑا ضلع کے ٹھاسرا میں ایک مندر سے نکالی جا رہی ’شیو یاترا‘ کے دوران تشدد کی آگ بھڑک اٹھی۔ پولیس نے دونوں فرقوں کے علاوہ کانسٹیبل کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس سلسلہ میں 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ گڑھیا نے بتایا کہ علاقہ میں قیام امن کی کوششوں کے تحت دونوں فرقوں کے لیڈران سے بات کی جا رہی ہے۔ واقعہ کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہا ہے اور اس کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ پتھراؤ اور توڑ پھوڑ میں شامل لوگوں کی شناخت کر کے ان کی گرفتاری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ میڈیاکے مطابق کھیڑا کے ٹھاسرا میں ہونے والے تشدد کے سلسلہ میں اب تک تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ایف آئی آرایک ہندو فرقہ کی جانب سے، ایک مسلم فرقہ کی جانب سے اور ایک پولیس کانسٹیبل کی شکایت پر درج کی گئی ہے جبکہ تاحال 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مسلمانوں نے جو ایف آئی درج کرائی ہے، اس کے مطابق یاترا میں شامل 1000 سے 1500 افراد نے ان کی املاک اور مذہبی مقامات پر حملہ کیا۔ ہندوؤں کی ایف آئی آر میں مسلم طبقہ کے 50 لوگوں کے ہجوم کی جانب سے پتھربازی کیے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جبکہ کانسٹیبل کی شکایت کی بنیاد پر 70 افراد کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے۔