نئی دہلی (یو این آئی) دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے جمہوریت کو بچانے کیلئے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔اروندکجریوال نے مرکز کے آرڈیننس کیخلاف یہاں عام آدمی پارٹی کی ریلی میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اس آرڈیننس کی مخالفت کریں۔ انہوں نے کہا کہ 140 کروڑ عوام مل کر اس آرڈیننس کی مخالفت کریں گے اور جمہوریت اور ملک کو بچائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پورے ملک کو بتانا چاہتے ہیں کہ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ یہ صرف دہلی کے ساتھ ہوا ہے ۔ دہلی جیسا آرڈیننس دوسری ریاستوں کیلئے بھی لایا جا سکتا ہے ، اس لئے اب سبھی کو اسے روکنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے آرڈیننس لا کر سپریم کورٹ کے حکم کو مسترد کر دیا۔ آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ دہلی کے لوگ اب سپریم نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا بی جے پی والے مجھے روزانہ گالیاں دیتے ہیں لیکن اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن میں دہلی کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔ آرڈیننس کو مسترد کراکر رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ میں ملک بھر میں گیا اور تمام پارٹیوں سے ملاقات کی جس سے مجھے پتہ چلا کہ سبھی پارٹیاں دہلی کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔ ایک سو چالیس کروڑ عوام مل کر آرڈیننس کی مخالفت کریں گے اور جمہوریت کو بچائیں گے ۔وزیر اعلیٰ نے کہاہم 12 سال پہلے رام لیلا میدان میں بدعنوانی کے خلاف جمع ہوئے تھے ۔ اب وہ دوبارہ آمریت کے خاتمے کیلئے جمع ہو ئے ہیں۔یہاں سے آمریت کے خلاف جنگ شروع کررہے ہیں اور جیتیں گے ۔انہوں نے مہنگائی، بے روزگاری کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے مرکز پر دہلی میں اسکولوں سے لے کر محلہ کلینک تک دیگر ترقیاتی پروگراموں میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔ مسٹر کجریوال نے اپنی تقریر کے آخر میں چوتھی پاس راجہ کی کہانی سنائی۔پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ کالا آرڈیننس لا کر مودی حکومت سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کے فیصلے کو بدلنا چاہتی ہے ۔ دہلی حکومت کو بدلنا چاہتی ہے ۔ یہ آمریت ظلم کی انتہا ہے ۔ مرکزی حکومت آرڈیننس کے ذریعے عوام کے حقوق غصب کرنا چاہتی ہے ۔ اس بل کو راجیہ سبھا میں پاس نہیں ہونے دیں گے ۔سینئر وکیل اور راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے کہا کہ ہندوستان میں آئین کا مذاق اڑایا جا رہا ہے ۔ مودی سرکار نے تمام اداروں کو اپنی گود میں بٹھا لیا ہے جس کی وجہ سے جمہوریت اور بھائی چارہ خطرے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہو کر مسٹر مودی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سب کچھ مرکزی حکومت کرتی ہے تو پھر اسمبلی کا کیا مطلب ہے ۔