پناجی۔ہندو تنظیموں کے نمائندوں نے جنوبی گوا کے پونڈا پولیس اسٹیشن میں گوا کے اندر تصدیق شدہ حلال مصنوعات کی اسٹوریج‘ فروخت اور پروڈکشن پرامتناع کی مانگ پر مشتمل میمورنڈ م پیش کیاہے۔یہ وفد بجرنگ دل‘ راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ اور ہندو جناجاگرتی سمیتی پر مشتمل تھا۔ ہندو جناجاگرتی سمیتی کے ستیہ وجئے نائیک نے رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ کی جانب سے حلال سند یافتہ مصنوعات کے خلاف کاروائی کی ستائش کی ہے۔ستیہ وجئے نائیک نے کہاکہ حلال نشان کے ساتھ اشیاء جات ہر جگہ فروخت ہورہے ہیں۔ گوا میں بھی یہی حالات ہیں۔لہذا ہم حکومت سے کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”کھانے کے اشیاء پر حلال کی سند ایک متوزی نظام ہے جو کھانے کی اشیاء کے معیار کے حوالے سے الجھن پیدا کرتا ہے اور فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈس ایکٹ کے سیکشن 89کے تحت قابل عمل نہیں ہے۔
حلال سند کا نظام خوراک کے معیار کے بارے میں ابہام پیدا کرتا ہے۔انہو ں نے کہاکہ ”گوا میں حلال تصدیق شدہ فوڈ‘ کاسمیکٹس‘ ادوایات‘ نمکین سے لے کر خشک میوہ جات‘ مٹھائیاں‘اناج‘ تیل‘ صابن‘شیمپو‘ٹوتھ پیسٹ‘ نیل پالش‘ لب اسٹیک وغیرہ‘چھوٹی دوکانوں سے لے کر بڑے مالز تک جگہ جگہ فروخت ہورہے ہیں۔