نئی دہلی : اتر پردیش کی حکومت کی جانب سے حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کے پروڈکشن اور فروخت پر پابندی لگانے کے فیصلے کو چیلنج دینے والی دو الگ الگ عرضیوں پر سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز سماعت کی اور ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ اس سے منسلک دیگر افراد سے جواب طلب کیا۔ پہلی عرضی حلال انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کی طرف سے داخل کی گئی ہے، جبکہ دوسری عرضی جمعیۃ علماء مہاراشٹر و دیگر کی طرف سے داخل ہوئی ہے۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر و دیگر کے ذریعہ داخل عرضی میں مرکز کو بھی فریقین میں سے ایک بتایا گیا ہے۔آج سماعت کے دوران جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے یوپی حکومت، مرکزی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کر عرضیوں پر ان کا جواب مانگا ہے۔
واضح ہو کہ یوپی حکومت نے گزشتہ سال 18 نومبر کو حلال سرٹیفکیشن والی خوردنی مصنوعات کے پروڈکشن، ذخیرہ اندوزی، تقسیم و فروخت پر فوری اثر سے پابندی لگا دی تھی۔اس ضمن میں جاری حکم میں کہاگیا تھا کہ حلال سرٹیفکیشن والی خوردنی مصنوعات کی مینوفیکچرنگ، ذخیرہ، تقسیم و فروخت پر فوری اثر سے پابندی لگائی جاتی ہے۔ اتنا ہی نہیں حلال سرٹیفائیڈ دوا، طریقہ علاج و کاسمیٹکس کی مینوفیکچرنگ، ذخیرہ، تقسیم اور خرید و فروخت یوپی ریاست میں کرتے ہوئے پائے جانے پر متعلقہ شخص/فرم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی بات بھی کہی گئی ہے۔