نئی دہلی :وزیر خزانہ سیتا رمن نےآج 2024-25 کاعبوری بجٹ پیش کردیا ۔ متوسط طبقے کو اس بجٹ سے بہت سی توقعات تھیں،لیکن اسے مایوسی ہاتھ لگی ہے۔ وزیر خزانہ نے انکم ٹیکس کی حدمیں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ تقریر میں کہا، ’’ملک کے لوگ مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ وہ پر امید ہیں۔ ہم پی ایم مودی کی قیادت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ جب پی ایم مودی نے 2014 میں کام شروع کیا تو بہت سارے چیلنجز تھے۔ عوامی مفاد میں کام شروع کئے گئے۔ عوام کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے گئے۔ ملک میں ایک نیا مقصد اور امید پیدا ہوئی۔انہوں نے کہاکہ عوام نے ہمیں دوسری بار حکومت کے لیے منتخب کیا۔ ہم نے جامع ترقی کی بات کی۔ سب کے تعاون، سب کے اعتماد اور سب کی کوشش کے منتر کے ساتھ آگے بڑھے۔ ہمیں غریبوں، خواتین، نوجوانوں اور کسانوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، ان کی ضروریات اور خواہشات ہماری اولین ترجیحات ہیں۔
بجٹ تقریر کے اہم نکات اس طرح ہیں:
* چار کروڑ کسانوں کو فصل بیمہ کا فائدہ ملا۔
* اوسط حقیقی آمدنی میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔
* جی ایس ٹی کے ذریعے ’ون نیشن ون مارکیٹ ون ٹیکس‘ ممکن ہوا۔
* مشکل وقت میں ہندوستان نے جی20 کی صدارت کی۔
* امرت کال میں ہماری حکومت ایسی پالیسیاں اپنائے گی جس سے سب کا وکاس ہوگا۔ ہم اصلاح، کارکردگی اور تبدیلی کے راستے پر چلیں گے۔
* پی ایم سواندھی نے 78 لاکھ اسٹریٹ وینڈرز کو قرض کی امداد فراہم کی ہے، جن میں سے کل 2.3 لاکھ نے تیسری بار قرض حاصل کیا ہے۔
* سولر سسٹم کے ساتھ ایک کروڑ خاندانوں کو 300 یونٹ مفت بجلی۔
* حکومت ایک ایسی اسکیم لائے گی جس کے ذریعے متوسط آمدنی والے طبقے کے لوگ اپنے گھر خرید سکیں گے۔
* حکومت مزید میڈیکل کالج بنائے گی، موجودہ ہسپتالوں کا انفراسٹرکچر استعمال کیا جائے گا۔
* 9-14 سال کی عمر کی لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے ٹیکے لگائے جائیں گے۔
* اب تمام آشا ورکروں، آنگن واڑی ورکروں کو آیوشمان بھارت کا فائدہ ملے گا۔
* ریلوے میں ہائی ٹریفک کوریڈور بنائے جائیں گے جس سے رفتار اور حفاظت میں اضافہ ہوگا۔
* 40 ہزار ریلوے بوگیاں وندے بھارت زمرے کی بنائی جائیں گی۔
* 10 سالوں میں ہوائی اڈوں کی تعداد دگنی ہو کر 149 ہو گئی ہے۔