آج ایک پریس کانفرنس میں کانگریس نے نتیش حکومت کے دوران 53 ہزار سے زائد قتل ہونے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس راجیہ سبھا رکن اکھلیش پرساد سنگھ نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’بہار میں جرائم عروج پر ہے۔ تنہا نتیش کمار کی حکومت میں 53 ہزار سے زیادہ قتل کے واقعات پیش آئے ہیں۔ آج ہر طرف قتل ہو رہے ہیں۔
یہ بیان اکھلیش پرساد سنگھ نے بہار اسمبلی انتخاب کے پیش نظر این ڈی اے کا منشور جاری ہونے کے بعد دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار میں این ڈی اے حکومت کے ذریعہ 20 سال کا کوئی حساب نہیں دیا گیا ہے۔ جس بہار کو تعلیم کا مرکز مانا جاتا رہا، وہاں تعلیم کی حالت انتہائی خراب ہے۔ صحت خدمات بھی بدتر ہو چکی ہے۔ آج سب سے زیادہ ہجرت بہار سے ہو رہا ہے۔ سب سے کم آمدنی بہار کے لوگوں کی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’نیتی آیوگ کے مطابق بہار کئی پیمانوں پر سب سے ذیلی پائیدان پر ہے۔ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ بہار کی صنعتوں کے لیے زمین نہیں ہے، دوسری طرف اڈانی کو ایک روپے میں زمین دے دی گئی۔
اس پریس کانفرنس سے کانگریس کے جواں سال لیڈر اور سماجی کارکن انوپم نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے این ڈی اے کے انتخابی منشور کی تقریب بہت مختصر ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج پٹنہ میں میڈیا کے ساتھ چند سیکنڈ کا جو ’حادثہ‘ ہوا ہے، اس سے صاف ہے کہ نام نہاد ’ڈبل انجن‘ حکومت کے پاس نہ کوئی اخلاقی قوت ہے، نہ پالیسی ہے اور نہ ہی نیت۔ صاف یہ بھی ہو گیا کہ نتیش کمار وزیر اعلیٰ کا چہرہ نہیں ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’20 سالہ اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابی منشور جاری نہیں کیا جاتا، بلکہ رپورٹ کارڈ جاری کرنا ہوتا ہے۔ بی جے پی-جے ڈی یو کو بتانا چاہیے کہ 20 سال میں بہار کے لیے کیا کیا؟ ریاست میں زبردست بے روزگار کیوں ہے؟ بہار سے ہجرت کیوں ہو رہی ہے؟ ریاست کے کسان بدحال کیوں ہیں؟ بہار میں خشک نشہ کیوں بڑھ رہا ہے؟
 
 










 
  
 
