نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے عبوری ضمانت ملنے اور تہاڑ جیل سے رہا ہونے کے بعد پہلی مرتبہ اتوار کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر پارٹی کے ارکان اسمبلی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کو تنقید ہدف بنایا اور کہا کہ دہلی اور پنجاب کی حکومتوں کو گرانے کی اس کی سازش بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔وزیر اعلیٰ کیجریوال نے عآپ ارکان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’وہ دہلی کی حکومت کو نہیں گرا سکے۔ وہ ہمارے ارکان اسمبلی کو نہیں توڑ سکے۔ وہ پنجاب کی حکومت کو چھوٹی سی ضرب بھی نہیں پہنچا سکے۔ پورا منصوبہ ناکام ہو گیا۔‘‘انہوں نے کہا کہ تہاڑ جیل میں رہتے ہوئے بھی وہ جیل کے اہلکاروں اور محافظوں سے سب سے بارے میں معلومات حاصل کرتے رہتے تھے۔ وہ انہیں تمام ارکان اسمبلی کے بارے میں بتاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی غیر موجودگی میں ارکان اسمبلی کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ھگونت مان جیل میں ان سے ملنے آتے رہتے تھے۔ وہ ان سے دہلی میں جاری مختلف کاموں کے بارے میں پوچھتے رہتے تھے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’میری گرفتاری سے قبل بی جے پی کے ارکان مجھ سے ملتے تھے۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ میری گرفتار کے بعد وہ ہماری پارٹی کو توڑ دیں گے، دہلی کی حکومت کو اکھاڑ پھینکیں اور عآپ کے ارکان اسمبلی اور بھگونت مان کو کسی بھی طرح اپنے ساتھ ملا لیں گے۔دہلی کے وزیر اعلی نے کہا، "میری گرفتاری سے پہلے بی جے پی کے ممبران مجھ سے ملتے تھے، انہوں نے مجھے بتایا کہ میری گرفتاری کے بعد وہ ہماری پارٹی کو توڑ دیں گے، دہلی حکومت کا تختہ الٹ دیں گے اور کسی بھی طرح سے اے اے پی کے ممبران اسمبلی اور بھگونت مان کو مار ڈالیں گے۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہوئی، ہماری پارٹی پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گئی۔انہوں نے ایم ایل اے سے کہا کہ انہیں 2 جون کو واپس جیل جانا پڑے گا۔ اس دوران ایم ایل ایز کو پارٹی کی دیکھ بھال کرنی ہوگی۔