سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کو لوک سبھا الیکشن سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ایسے عمل کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک کے جمہوری اداروں کو کمزور کرنا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کیجریوال پہلے اپوزیشن لیڈر نہیں ہیں جن کو گرفتار کیا گیا بلکہ اس سے قبل بھی جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ بھی ایسا کیا گیا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
ای ڈی کی طرف سے اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘اس کا تعلق الیکشن کے ساتھ ہے ، الیکشن کمیشن کی طرف سے لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے کچھ روز بعد ہی ایک موجودہ وزیر اعلیٰ جو اپوزیشن الائنس کا اہم حصہ بھی ہیں، کو ای ڈی کی طرف سے گرفتار کیا جاتا ہے لیکن وہ پہلا ایسا اپوزیشن لیڈر نہیں ہے بلکہ اس سے قبل جارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ایسا کیا گیا’۔ان کا کہنا تھاکہ’یہ بدقسمتی سے ایک ایسے عمل کا حصہ ہے جس کامقصد ملک کے جمہوری اداروں کو کمزور کرنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ’یہ حکومت ہمیشہ رہنے والی نہیں ہے لیکن وہ صرف جمہوری اداروں کی تباہی کا میراث ہی چھوڑیں گے ‘۔عمر عبداللہ نے کہا کہ ایسا کئی برسوں سے ہو رہا ہے اور بی جے پی کی مخالفت کرنے والی کوئی ایسی پارٹی نہیں ہے جس کو اس طرح کے حملوں کا سامنا نہ کرنا پڑا ہو۔انہوں نے کہا: ‘پچھلے پانچ چھ برسوں سے یہ نئی جمہوریت کا ایک حصہ ہے اور جمہوری اداروں کو کھوکھلا کیا جا رہا ہے۔