ارریہ:لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ارریہ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنتے ہی ’نالندہ یونیورسٹی‘ جیسی ایک یونیورسٹی بہار میں کھولی جائے گی۔ ’ٹورسٹ سرکٹ‘ کو بہار کی عوام سے جوڑیں گے تاکہ سیاحت کا فائدہ بہار کے نوجوانوں کو ملے۔ بہار میں فوڈ پروسیسنگ، پیکیجنگ اور کولڈ چین دلوانے کا کام کیا جائے گا۔
نالندہ یونیورسٹی جیسے تعلیمی ادارہ کے قیام سے متعلق وعدہ راہل گاندھی نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر جاری ایک پوسٹ میں بھی کیا ہے۔ اس پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’میرا وعدہ ہے۔ بہار میں دنیا کی سب سے بہترین یونیورسٹی بنے گی، بہار کے نوجوانوں کا بھی مستقبل یہیں سے بنے گا، اور دنیا بھر کے لوگ پھر سے یہاں اپنا راستہ تلاش کرنے آئیں گے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’نالندہ کبھی دنیا کا سب سے عظیم تعلیمی مقام (یونیورسٹی) تھا۔ ہم یقینی بنائیں گے کہ اس کا وہی پرانا وقار پھر سے واپس لوٹے۔
دوسری طرف کانگریس جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے بینی پٹی میں براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی کو غیر جانبدارانہ انتخاب کرانے کا چیلنج پیش کرتی ہوئی نظر آئیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی جی کو میں چیلنج دیتی ہوں کہ وہ غیر جانبدارانہ انتخاب کرائیں۔ دیکھتے ہیں، کون فتحیاب ہوتا ہے؟‘‘ عوام سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ’’نریندر مودی، امت شاہ اور بی جے پی حکومتیں اور ان کے وزراء کو میں چیلنج پیش کرتی ہوں، غیر جانبدارانہ انتخاب کرائیں، دیکھتے ہیں کون جیتتا ہے۔ سچائی یہ ہے کہ ڈرپوک ہیں سبھی، یہ آپ سے ڈرتے ہیں۔ آپ اپنے حقوق کے لیے لڑتے ہیں تو آپ کو پیٹنے کی کوشش ہوتی ہے۔ آپ مظاہرہ کرتے ہیں تو پولیس آ جاتی ہے۔ آپ کے ووٹ کاٹ رہے ہیں کیونکہ آپ کے ووٹ سے ڈرتے ہیں، آپ کی طاقت سے ڈرتے ہیں۔













