حیدرآباد: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتوار کو تلنگانہ کے گوشہ محل سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی معطلی کو منسوخ کرتے ہوئےانہیں دوبارہ ٹکٹ دے دیا ہے۔ متنازعہ ایم ایل اے کوبی جے پی نے گزشتہ سال اگست میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی اور مبینہ ریمارکس کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔پارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے بی جے پی کی مرکزی تادیبی کمیٹی نے پارٹی کی طرف سے پیش کردہ وجہ بتاؤ نوٹس کے جواب میں ان کی وضاحت پر غور کرنے کے بعد بی جے پی سے متنازعہ ٹی راجہ سنگھ کی معطلی کو منسوخ کر دیا ہے اور ساتھ ہی انہیں گوشہ محل اسمبلی حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ٹی راجہ کو ٹکٹ ملنے پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر انعام دیا ہے اور انہیں پورا اعتماد ہے کہ نوپور شرما کو بھی انعام دیا جائے گا۔ نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کو مودی کی بی جے پی میں سب سے تیزی سے ترقی دی جاتی ہے۔ اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھاکہ نریندر مودی نے اپنے محبوب کو انعام دیاہے۔ پورا بھروسہ ہے کہ نوپور شرما کو بھی پی ایم کا آشیرواد ملے گا۔ نفرت انگیز تقریر مودی کی بی جے پی میں ترقی کا تیز ترین طریقہ ہے۔
تلنگانہ اسمبلی کے امیدواروں کی فہرست میں شامل تین موجودہ ارکان اسمبلی میں سابق اسپیکر سنجے کمار بندی، باپو راؤ سویام اور اروند دھرم پوری شامل ہیں۔ سویام بوتھ سے انتخاب لڑیں گے، جب کہ دھرم پوری کوروٹلا حلقہ سے انتخاب لڑیں گے۔ راجندر ایٹالہ حضور آباد اور گجویل سمیت دو سیٹوں سے الیکشن لڑیں گے۔ ایٹلا، جو تلنگانہ راشٹرا سمیتی (اب بھارت راشٹرا سمیتی) کے سابق رکن ہیں، گجویل میں اپنی پارٹی کے سابق سربراہ اور تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف مقابلہ کریں گے۔تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات 30 نومبر کو ہوں گے اور انتخابات کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر کو کیا جائے گا۔ ریاست میں کل 35,356 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ ہوگی۔ جس میں 14,464 شہری پولنگ اسٹیشن اور 20,892 دیہی پولنگ اسٹیشن ہوں گے۔