پٹنہ :پانچ ریاستوں میں ہونے والے حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتیجے بڑی حد تک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں ہیں کیونکہ اس نے ہندی خطےراجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے اور زعفرانی پارٹی کے اراکین اس کامیابی کو وزیر اعظم نریندر مودی کو وقف کر رہے ہیں۔لیکن اب حریف جنتا دل (یونائیٹڈ) کے ایک رکن نے بھی اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے لیے پی ایم مودی کی ستائش کی ہے اور بی جے پی کے اس نعرے کو ہوا دی ہے کہ "مودی ہے تو ممکن ہے۔
بہار کے سیتامڑھی حلقہ سے جے ڈی (یو) کے رکن پارلیمنٹ سنیل کمار پنٹو نے انتخابی کامیابی کے بعد زعفرانی پارٹی کے حق میں یہ تبصرہ کیاہے جو ان کی پارٹی کے حق میں نہیں ہے۔ لہٰذاسخت جوابی کارروائی کرتے ہوئےجے ڈی (یو) کے ترجمان نیرج نے پنٹو سے پارٹی ایم پی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کو کہاہے۔ نیرج نے کہا اگر وہ مودی سےاتنے ہی متاثر ہیں تو انہیں لوک سبھا انتخابات سے قبل پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔انہیں جلد از جلد فیصلہ لینا چاہئے۔
دوسری جانب بی جے پی نے جے ڈی (یو) رکن پارلیمنٹ کے بیان کی حمایت کی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان کنتل کرشنا نے کہا کہ جے ڈی (یو) کے رکن پارلیمنٹ کا بیان کہ ‘مودی ہے تو ممکن ہے ظاہر کرتا ہے کہ ہر شخص سمجھتا ہے کہ اس وقت صورتحال کیا ہے۔واضح ہو کہ نتیش کمار کا بھگوا پارٹی سے آن اینڈ آف رشتہ رہاہے۔ جے ڈی (یو) نے 2013 میں بی جے پی کے ساتھ تعلقات ختم کر 2017 میں دوبارہ ہاتھ ملایا تھالیکن 2022 میںجے ڈی (یو) نے دوبارہ راستے جدا کر لیا تھا۔