کھرگون: مدھیہ پردیش کے کھرگون ضلع ہیڈکوارٹر میں نوکرشاہی کی سنگین لاپرواہی کا پردہ فاش ہوا ہے۔ رجسٹریشن کے بعد جن آدھار کارڈوں کو ڈاک کے ذریعے لوگوں تک گھر گھر پہنچایا جانا تھا، انہیں شہر سے 5 کلو میٹر دور ڈابریا روڈ پر جھاڑیوں کے پاس پھینک دیا گیا۔ معلومات کے مطابق سنجے نگر اور راجندر نگر علاقوں کے رہائشیوں کے سینکڑوں آدھار کارڈ ڈابریا روڈ پر سڑک پر پڑے پائے گئے۔ کچھ لوگوں نے میڈیا کو اس کی خبر دی، جس کے بعد ایس ڈی ایم کو مطلع کیا گیا۔
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس ڈی ایم وریندر کٹارے نے ڈابریا کے پٹواری کو فوری طور پر جائے وقوعہ پر بھیج کر پچ نامہ بنوایا اور بکھرے پڑے آدھار کارڈ قبضے میں لے لئے۔ فی الحال ضبط کیے گئے 232 آدھار کارڈ کو جانچ کے لیے تحصیلدار کو بھیج دیا گیا ہے۔ وہیں اے ڈی ایم ریکھا راوت نے بتایا کہ کلکٹر بھویا متل کو بھی اطلاع ملی ہے کہ آدھار کارڈ تقسیم کرنے کے بجائے کوڑے میں پھینک دیئے گئے۔ انہوں نے ای گورننس افسر کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ تحقیقات کے بعد واضح ہو پائے گا کہ یہ آدھار کارڈ کہاں سے جاری کیے گئے تھے اور کیوں تقسیم نہیں کیے گئے۔
شکایت کنندہ ونود گولے کا کہنا ہے کہ ’’ڈابریا روڈ کے قریب جھاڑیوں میں بڑی تعداد میں آدھار کارڈ بکھرے پڑے تھے۔ انہوں نے ایس ڈی ایم کو اس کی اطلاع دی تھی۔ اس سے پہلے کئی کارڈوں کو کچھ راہگیر اور بچے بھی کھیلنے کے لیے اٹھا کر لے گئے۔ ان اصل آدھار کارڈ کا مختلف قسم کے فراڈ اور جرائم کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’کئی لوگ اپنے کارڈ کی ترسیل کی امید میں گھر پر ہی انتظار کر تے رہے لیکن انہیں نہیں ملا۔ محکمہ ڈاک کی لاپرواہی کی وجہ سے آدھار کارڈ تقسیم نہیں ہوئے اور اس طرح انہیں کوڑے میں پھینک دیا گیا۔ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہونا چاہئے۔













