رانچی: رانچی میں ایک باپ نے اپنی شادی شدہ بیٹی کوگھر واپس لانے کے لیے آلات موسیقی اور آتش بازی کے ساتھ جلوس نکالا، جس کا اس کے سسرال والے استحصال کر رہے تھے۔اس بہادر باپ کا نام پریم گپتا ہے جو رانچی کے کیلاش نگر کمہارٹولی کے رہنے والے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 28 اپریل 2022 کو بڑی دھوم دھام سے انہوں نے اپنی بیٹی ساکشی گپتا کی شادی سچن کمار نامی نوجوان سے کی تھی۔ وہ جھارکھنڈ الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن کارپوریشن میں اسسٹنٹ انجینئر کے طور پر کام کر رہا ہے اور سرویشوری نگر، رانچی کا رہنے والا ہے۔
ان کا الزام ہے کہ کچھ دنوں بعد بیٹی کو سسرال والوں نے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ کبھی کبھار اس کا شوہر اسے گھر سے نکال دیتا تھا۔ تقریباً ایک سال بعد ساکشی کو معلوم ہوا کہ جس شخص کے ساتھ اس کی شادی ہوئی ہے وہ پہلے ہی دو شادیاں کر چکا ہے۔ اس کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی۔والد نے سوموار کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر 15 اکتوبر کو نکالی جانے والی اس بارات کی ویڈیو پوسٹ کی اور لکھا کہ لوگ اپنی بیٹیوں کی شادی بڑے ارمانوں اور دھوم دھام سے کرتے ہیں لیکن اگر شریک حیات اور سسرال والے غلط نکلے یا غلط کام کریں تو آپ اپنی بیٹی کو عزت و احترام کے ساتھ اپنے گھر واپس لائیں کیونکہ بیٹیاں بہت قیمتی ہوتی ہیں۔
ساکشی کا کہنا ہے کہ سب کچھ جاننے کے بعد بھی میں نے ہمت نہیں ہاری اور کسی طرح رشتہ بچانے کی کوشش کی۔ لیکن، جب اسے لگا کہ استحصال اور ہراسانی کی وجہ سے اس کے ساتھ رہنا مشکل ہے، تو اس نے رشتہ کی قید سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔والد اور مائیکے والوں نے ساکشی کے فیصلے کو منظور کیا اور باقاعدہ بینڈ اور آتش بازی کے ساتھ اس کے سسرال سے بارات نکالی اور اسے واپس لایا گیا۔ریم گپتا کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ قدم اس خوشی میں اٹھایا کہ ان کی بیٹی کو استحصال سے نجات مل گئی ہے۔ ساکشی نے طلاق کے لیے عدالت میں کیس دائر کیا ہے۔ لڑکے نے ناق نفقہ دینے کی بات کہی ہے۔ توقع ہے کہ جلد ہی طلاق کو قانونی طور پر منظور کر لیا جائے گا۔