بہار اسمبلی انتخاب میں پہلے مرحلہ کی پولنگ سے سبھی پارٹیاں خوش نظر آ رہی ہیں۔ تقریباً 65 فیصد پولنگ کو جہاں برسراقتدار طبقہ اپنے حق میں بتا رہی ہے، وہیں مہاگٹھ بندھن کے لیڈران نے دعویٰ کیا ہے کہ اقتدار سے ناراض لوگ بڑی تعداد میں گھروں سے باہر نکل کر ووٹ کر رہے ہیں، کیونکہ وہ اقتدار کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر راجیو شکلا نے اس تعلق سے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں پریس کانفرنس کی جس میں کہا کہ ’’ہماری سروے رپورٹ کے حساب سے ریاست میں اس بار ووٹنگ زیادہ ہوئی ہے، اور جب ووٹنگ زیادہ ہوتی ہے تو وہ ہمیشہ اقتدار میں تبدیلی کا مظہر ہوتا ہے۔
راجیو شکلا نے اس پریس کانفرنس میں کئی بی جے پی اور جنتا دل یو لیڈران کی شکست کا دعویٰ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت کے 15 میں سے 12 وزراء ہار رہے ہیں، جن میں 2 نائب وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں۔ اس بار ہوئی زیادہ ووٹنگ سے صاف ہے کہ این ڈی اے حکومت جانے والی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جب وزیر داخلہ امت شاہ سے پوچھا گیا کہ کیا نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بنائیں گے، تب انھوں نے کہا کہ ’یہ اراکین اسمبلی طے کریں گے‘۔ پھر یہی بات للن سنگھ نے بھی دہرا دی۔ اس سے صاف ہو گیا کہ بی جے پی کے لوگ نتیش کمار کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ جس طرح سے انھوں نے مہاراشٹر میں کیا، وہی بہار میں کریں گے۔













