نئی دہلی: زمین کے بدلے نوکری گھوٹالے میں دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ میں آج ہونے والی سماعت ملتوی کر دی گئی۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت 17 فروری کو ہوگی۔اس کیس میں سی بی آئی نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو سمیت 78 افراد کے خلاف ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چارج شیٹ میں لالو پرساد یادو کے علاوہ رابڑی دیوی، تیجسوی یادو، میسا بھارتی اور ہیما یادو کے نام بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل 30 جنوری کو ہوئی سماعت میں عدالت نے دو سابق سرکاری افسران کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دی تھی، جن میں سابق آئی اے ایس افسر آر کے مہاجن بھی شامل ہیں۔ آر کے مہاجن اس وقت ریلوے بورڈ میں تعینات تھے جب لالو یادو یو پی اے-1 حکومت میں ریلوے وزیر تھے۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ آر کے مہاجن اس گھوٹالے میں شامل تھے اور انہوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
گزشتہ سال انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی اس معاملے میں لالو پرساد یادو اور تیجسوی یادو کے خلاف ضمنی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس چارج شیٹ میں لالو یادو، ان کے بیٹے تیجسوی یادو اور دیگر 10 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ ای ڈی کا مقدمہ سی بی آئی کی درج کردہ ایف آئی آر پر مبنی ہے۔
یہ مبینہ گھوٹالہ 2004 سے 2009 کے درمیان کا ہے، جب لالو یادو یو پی اے-1 حکومت میں ریلوے وزیر تھے۔ الزام ہے کہ اس دوران بھارتی ریلوے کے مختلف زونز میں گروپ ڈی کی نوکریوں کے لیے لوگوں کو بھرتی کیا گیا اور بدلے میں ان افراد نے اپنی زمینیں لالو یادو کے خاندان کے افراد اور ان کی کمپنی اے کے انفوسس پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام کر دیں۔