نئی دہلی: حج کمیٹی آف انڈیا نے حج 2024 کے تعلق سے تیاریوں کی اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ حج 2024 نہایت منظم اور تمام تر سہولیات کے ساتھ مکمل ہوگا اور کابینی وزیر اسمرتی ایرانی کے حالیہ سعودی عرب کے دورے کا اس پر مثبت اثر پڑے گا۔ ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے حج کمیٹی نے کہا ہے کہ ’’حکومتِ ہند کی کابینہ وزیر اسمرتی ایرانی کی سرپرستی، وزارتِ اقلیتی امور کی ہدایات اور حج کمیٹی آف انڈیا کی قیادت میں حج 2024 کی پُر زور تیاریاں نہایت ذمہ داری سے جاری ہیں۔ حج 2024 نہایت منظم اور تمام تر سہولیات کے ساتھ پُرسکون اور اطمینان بخش طریقہ سے مکمل ہوگا۔
ریلیز میں حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹو لیاقت علی آفاقی نے بتایا ہے کہ حکومتِ ہند اور حکومتِ سعودی عرب کے معاہدے کے مطابق امسال 1,75,025 ہندوستانی مسلمان حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ ان میں بذریعہ حج کمیٹی انڈیا 1,40,025 اور باقی پرائیویٹ ٹوڑ آپریٹرس کے ذریعہ حج ادا کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حج کمیٹی آف انڈیا میں تقریباً 1,74,000 حج کی درخواستیں جمع ہو چکیں ہیں ۔ حج کمیٹی آف انڈیا سے جانے والے عازمین کے لیے حج درخواست جمع کرنے کی آخری تاریخ 20 دسمبر تعین کی گئی تھی جو بعد میں ریاستی حج کمیٹیوں، دیگر تنظیموں اور عازمین کی درخواست و خواہش پر 15 جنوری تک بڑھا دی گئی تھی۔ 15 جنوری رات بارہ بجے تک آنے والی تمام درخواستیں کو جمع کیا گیا نیز اُن درخواست دہندگان کو بھی درخواست مکمل کرنے کی ایک دن کی مزید اجازت دی گئی۔ جنہوں نے 15 جنوری رات 12 بجے تک حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائڈ پر صرف اندراج کرا دیا تھا-
عازمین حج کی درخواست جمع کرنے کی تاریخ میں اب توسیع ممکن نہیں ہے- چونکہ سہولیات کی فراہمی اور بہتر انداز میں تیاریوں کے لیے وقت سے پہلے صحیح اعداد و شمار کی ضرورت حج انتظامات سے وابستہ ہر ایجنسی کو ہوتی ہے۔ مثلاً ائیرلائز کو تعداد کے اعتبار سے امبارکیشن پر ہوائی جہاز اور عملے کا بندوبست کرنا ہوتا ہے۔ رہائش اور ٹرانسپورٹ سے متعلق ذمہ داران کے لیے اعداد و شمار بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رہائشی انتظامات اور منیٰ و عرفات میں خیموں کے لیے بھی صحیع تعداد کی جانکاری بہت اہم ہیں۔ تاخیر سے مستقبل کے انتظامات میں نہ صرف دشواری آئے گی بلکہ ہر چیز مہنگی بھی ہوتی جائے گی جس کا اثر اور خمیازہ بھی عازمین کو بُھگتنا پڑے گا۔
چیف ایگزیکٹو حج کمیٹی آف انڈیا لیاقت علی آفاقی نے بتایا کہ نظامِ حج کی معمولی واقفیت رکھنے والے بھی بخوبی واقف ہیں کہ ملک کی بعض ریاستوں میں کوٹے سے زیادہ حج درخواستیں جمع ہوتیں ہیں۔ جبکہ بعض ریاستوں میں کوٹے سے کم حج درخواستیں آتی ہیں۔ ان ریاستوں کا بچا ہوا کوٹہ کمپوٹرائز طریقے سے زیادہ حج درخواستیں آنے والی ریاستوں میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عازمینِ سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی پروپگنڈے اور افواہ کا شکار نہ ہوں، حج کمیٹی آف انڈیا اور پرائیویٹ ٹور آپریٹر کا کوٹہ سرکاری معاہدے کے تحت مقرر ہوتا ہے۔ اس کو نہ کم کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی بڑھایا جا سکتا ہے۔ عازمین سماج دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں اور صرف حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ پر آنے والی خبروں پر ہی یقین کریں۔