رانچی: جھارکھنڈ حکومت نے ریاست میں گِگ ورکرز کے حقوق اور فلاحی و بہبود کے لیے اہم اقدام لیتے ہوئے بدھ کو کابینہ کی میٹنگ میں ایک نئے قانون کے مسودے کو منظوری دے دی۔ وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی صدارت میں منعقدہ اس میٹنگ میں ’جھارکھنڈ پلیٹ فارم بیسڈ گِگ ورکرز (رجسٹریشن اینڈ ویلفیئر) بل 2025‘ کے مسودے کو منظوری دی گئی، جس کے تحت آن لائن ڈیلیوری، ای-کامرس اور آن ڈیمانڈ سروسز سے وابستہ کارکنان کو قانونی تحفظ، سوشل سکیورٹی، اور دیگر بنیادی حقوق دیے جائیں گے۔
فنانس سکریٹری پرشانت کمار نے کابینہ فیصلوں کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ یہ قانون خاص طور پر سوئیگی، زومیٹو، اولا، اوبر اور ریپیڈو جیسی کمپنیوں کے لیے کام کرنے والے ڈرائیورز، ڈیلیوری بوائز اور دیگر پلیٹ فارم بیسڈ ورکرز کو اجرت، بیمہ، اسٹائپنڈ اور دیگر سماجی سہولیات فراہم کرنے کے لیے لایا جا رہا ہے۔ ان تمام کارکنان کا باقاعدہ رجسٹریشن کیا جائے گا اور ہر فرد کو ایک یونیک آئی ڈی جاری کی جائے گی۔
بل کے مطابق، گگ ورکرز کے مسائل کے حل اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ایک خود مختار ’جھارکھنڈ پلیٹ فارم بیسڈ گیگ ورکرز ویلفیئر بورڈ‘ قائم کیا جائے گا، جو ان کی شکایات اور فلاحی معاملات کو دیکھے گا۔ اس قانون کا مقصد غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والے افراد کو منظم فریم ورک کے تحت لانا ہے تاکہ ان کے ساتھ استحصال نہ ہو اور انہیں بھی دیگر ورک فورس کی طرح مساوی حقوق حاصل ہوں۔کابینہ کی اس میٹنگ میں کل 12 تجاویز کو منظوری دی گئیں۔ ان میں سے ایک اہم فیصلہ پاکُڑ-بڑہڑوا مین روڈ سے لے کر مغربی بنگال سرحد تک جانے والی سڑک کی توسیع، مرمت اور ازسرنو تعمیر کے لیے 40 کروڑ 39 لاکھ سے زیادہ روپے کی منظوری شامل ہے۔
اسی طرح گڑھوا نگر پریشد کے تحت شہری واٹر سپلائی اسکیم کے لیے 59 کروڑ 71 لاکھ روپے کی انتظامی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، جھارکھنڈ اسٹیٹ منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے لیے سکریٹری، کان اور ارضیات کو چئیرمین اور ڈائریکٹر، کان کو مینیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر نامزد کرنے کی منظوری دی گئی۔بوکارو اور گڈا کے سرکاری انجینئرنگ کالجوں میں آل انڈیا ٹیکنیکل ایجوکیشن کونسل کے معیار کے مطابق اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی اسامیاں بھی پیدا کی جائیں گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ریاست میں تعلیمی ڈھانچے اور روزگار کے مواقع کو بہتر بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔