نئی دہلی: ہندوستان اور چین کے درمیان کمانڈر سطح کی بات چیت کا 19 واں مرحلہ 14 اگست (پیر) کو ہوگا۔ اس دوران دونوں ممالک کے فوجی افسران کے ساتھ لداخ کے ساتھ مشرقی سرحد پر تعطل کو ختم کرنے کی سمت میں بات چیت کی جائے گی۔ نیوز ایجنسی اے این آئی نے یہ اطلاع دی ہے۔
اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان کمانڈر سطح کے مذاکرات کے 18 مراحل ہو چکے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مذاکرات کا 19 واں مرحلہ چشول مولڈو کے علاقے میں ہندوستان کی جانب ہونے کا امکان ہے۔ اعلیٰ سطحی فوجی مذاکرات کے اگلے سلسلے میں، ہندوستان مشرقی لداخ کے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم ڈیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں سے فوجی دستوں کو ہٹانے پر اصرار کر سکتا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب رواں موسم گرما میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر چین کی فوجی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ 14 اگست کو فائر اینڈ فیوری کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل رشیم بالی چینی فوج کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ہندوستانی فریق کی قیادت کریں گے۔
اس بات چیت میں وزارت خارجہ اور آئی ٹی بی پی کے حکام کی بھی شرکت متوقع ہے۔ توقع ہے کہ دونوں فریق ڈی بی او اور سی این این جنکشن سے متعلق مسائل کے ساتھ ساتھ دیگر معاملات پر بھی بات چیت کریں گے۔ ہندوستان مشرقی لداخ کے محاذ سے فوجیوں کی واپسی کے لیے بھی دباؤ ڈالے گا۔دونوں ممالک کے درمیان کور کمانڈر سطح کے مذاکرات چار ماہ بعد ہو رہے ہیں۔ اس سے قبل دونوں فریقین کے درمیان کور کمانڈر سطح کی ملاقات رواں سال اپریل میں ہوئی تھی۔ مئی 2020 میں جب سے چین نے جارحانہ طور پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی تب سے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ پیدا ہو رہا ہے۔