چھپرا:چھپرا کی میئر راکھی گپتا کی کرسی چھین لی گئی ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے راکھی گپتا کو عہدے سے دستبردار کر دیا ہے۔ کمیشن نے یہ فیصلہ جمعرات کو تین بچوں کے معاملے میں دیا ہے۔ واضح ہو کہ کہ دسمبر 2022 میں راکھی نے چھپرا میونسپل کارپوریشن سے میئر کا انتخاب جیتا تھا۔راکھی گپتا کی جانب سے نامزدگی کے وقت حلف نامے میں غلط معلومات دی گئی تھیں۔ راکھی نے حلف نامے میں اپنے دو زندہ بچوں کا ذکر کیا تھا۔ حالانکہ رجسٹری آفس سے موصولہ دستاویزات کے مطابق راکھی گپتا کے تین زندہ بچے ہیں جن میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹے کا ذکر ہے۔
بتایا گیا کہ میئر نے حلف نامے میں دو لڑکیوں کا ذکر کیا تھا، لیکن چھپرا رجسٹری آفس سے ملنے والے کاغذات کے مطابق راکھی گپتا کے تین بچے ہیں۔ انہوں نے اپنے بے اولاد رشتہ دار کو تحریری طور پر ایک بچہ تحفے میں دیا۔الیکشن کمیشن کے آج کے فیصلے پر راکھی گپتا نے کہا کہ جب میں نے الیکشن جیتا تھا تو یہ میری جیت نہیں تھی، یہ عوام کی جیت تھی۔ یہ میرا قصور نہیں. آج لوگوں کو لگتا ہے کہ راکھی گپتا ہار گئی ہے، تو یہ میری نہیں بلکہ عوام کی ہار ہے۔ ہمارے پیچھے آنے والے جیت گئے۔
در اصل راکھی گپتاکے بارے میں یہ معلومات سابق میئر سنیتا دیوی کوحاصل ہوئی تھی اور نہوں نے اس کی بنیاد پرالیکشن کمیشن میں شکایت درج کراتے ہوئے راکھی کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔ الزام میں کہا گیا تھاکہ تین بچے ہونے کے باوجود میئر راکھی گپتا نے اپنے حلف نامہ اور نامزدگی فارم میں غلط معلومات دی ہیں۔