نئی دہلی : وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے عام انتخاب سے قبل سی اے اے کے نفاذ کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی اے اے کے نفاذ کے کو تنہانہ دیکھا جائے،اسے این پی آر‘ این آر سی کے ساتھ دیکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان میں رہنے والے ہندو اورسکھ یہاں آئیں‘ ہم اس کی کبھی مخالفت نہیں کریں گے۔لیکن سی اے اے کا مقصد مسلمانوں‘ دلتوں اورغریبوں کو ہراساں کرنا ہے۔بھارت راشٹریہ سمیتی (بی آر ایس) حکومت کے دوران یہم نے اسمبلی میں ایک قرارداد کومنظور کیاتھا کہ حکومت مردم شماری کریگی مگر این آر سی‘ این پی آر کی اجازت نہیں دیگی“۔اویسی نے مزیدکہاکہ ”اے ائی ایم ائی ایم نے ہمیشہ سی اے اے کی مخالفت کی ہے اور اس کو جاری رکھے گی“۔
درایں اثناء یونین وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز کہاکہ شہریت ترمیمی قانون جو پارلیمنن میں 2019ڈسمبر میں منظور کیاگیا ہے ائندہ لوک سبھاانتخابات سے قبل اس مطلع کیااور نافذ کیاجائیگا۔شاہ نے ای ٹی ناؤ گلوبل بزنس سمیت سے خطاب کرتے ہوئے قومی درالحکومت میں کہاکہ سی اے اے ملک کا ایک قانون ہے‘ یقینا اس کومطلع کیاجائیگا۔ انتخابات سے قبل اس کے متعلق مطلع کیاجائیگا۔ انتخابات کے وقت سی اے اے کا نفاذ عمل میں ائیگااور اس کے متعلق کوئی الجھن نہیں ہے۔نریندر مودی حکومت نے سی اے اے کو متعارف کروایاتھا‘ جس کا مقصد بنگلہ دیش‘ پاکستان اور افغانستان سے 31ڈسمبر2014سے قبل ہندو ستان کو آنے والے مظالم کا شکارہندو‘ سکھ‘ جین‘ بدھسٹ‘ پارسی اور عیسائی سمیت غیرمسلم پناہ گزین کو ہندوستان کی شہریت دینا ہے۔پارلیمنٹ میں 2019ڈسمبر کو سی اے اے کی منظوری اور اس پرصدراتی دستخط کے بعد ملک کے متعدد مقامات پر نمایاں احتجاجی مظاہرے پیش آئے تھے۔