کوہیما: مشرقی ناگالینڈ کے 6 اضلاع میں 738 پولنگ مراکز پر انتخابی عہدیداروں نے جمعہ کو 9 گھنٹے سے زیادہ انتظار کیا لیکن ناگا تنظیموں کی جانب سے علیحدہ ’سرحدی ناگالینڈ علاقہ‘ کے مطالبہ پر پولنگ سے دور رہنے کی اپیل کے سبب علاقے کے تقریباً 4 لاکھ ووٹروں میں سے کوئی بھی ووٹ ڈالنے کے لیے نہیں پہنچا۔دوسرے مقامات پر ریاست کی واحد لوک سبھا سیٹ کے لیے جمعہ کو سخت سیکورٹی کے درمیان تقریباً 57 فیصد پولنگ ریکارڈ کیا گیا۔ جمعرات کی شام سے ناگا تنظیموں کی طرف سے معینہ ہڑتال کے اعلان کے باوجود، الیکشن کمیشن نے ریاست کے 60 اسمبلی حلقوں میں سے 20 پر مشتمل 6 اضلاع میں پولنگ کرانے کی تمام کوششیں کیں۔مشرقی ناگالینڈ کے علاقے کی نمائندگی کرنے والے 20 ارکان اسمبلی نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا، 6 اضلاع کے 7 قبائل کی اعلیٰ تنظیم، ایسٹرن ناگالینڈ پیپلز آرگنائزیشن (ای این پی او) کی طرف سے ‘ووٹ دینے سے پرہیزکال کے مطابق اپنے حق رائے دہی کا اظہار نہیں کیا۔ ای این پی او کو وجہ بتاؤ نوٹس میں ناگالینڈ کے چیف الیکٹورل آفیسر آر ویاسن نے قبائلی تنظیم کی طرف سے دی گئی ‘احتجاج کال کے لیے تعزیرات ہند کے تحت مناسب کارروائی کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
دریں اثنا، توفیما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مشرقی ناگالینڈ اور اس کے لوگوں کی ترقی کے لیے ایک خود مختار ادارہ کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔ چیف منسٹر نے میڈیا کو بتایا، "الیکشن کمیشن نے ای این پی او کو لوگوں کو ووٹنگ سے باز رہنے کی اپیل کرنے پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ریو نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ‘فرنٹیئر ناگالینڈ ٹیریٹری کے لیے ورکنگ پیپر کا مسودہ قبول کر لیا ہے، جو پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں انہیں پیش کیا گیا تھا۔ناگالینڈ کی واحد لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کے ایس سوپونگمیرن جمیر، حکمراں این ڈی پی پی کے امیدوار چمبن مری اور ایک آزاد امیدوار ہیتھونگ ٹونگو لوتھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔