نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس سوال پر کہ 3 سمن جاری ہونے کے بعد بھی وہ ای ڈی کے سامنے کیوں پیش نہیں ہوئے؟کہاکہ ای ڈی انہیں لوک سبھا انتخابات سے قبل گرفتار کرنا چاہتی ہے۔پریس کانفرنس کے دوران کیجریوال نے کہا، ‘شراب گھوٹالہ، آپ نے یہ لفظ پچھلے دو سالوں میں کئی بار سنا ہوگا لیکن ان دو سالوں میں تحقیقات کے بعد بھی کہیں سے ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔ اگر کوئی گھپلہ ہوا ہے تو پیسہ کہاں گیا؟ کیا پیسہ ہوا میں غائب ہو گیا؟ عآپ کے کئی لیڈروں کو جیل میں رکھا گیا ہے۔ اب بی جے پی جھوٹے الزامات لگا کر مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ مجھے سمن بھیجے گئے۔ میرے وکلاء نے مجھے بتایا کہ یہ سمن غیر قانونی ہیں۔وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے سوال اٹھایا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل انہیں سمن کیوں بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اگر تحقیقات دو سال سے چل رہی ہے تو پھر لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہی کیوں بلایا جا رہا ہے؟ سی بی آئی نے 8 مہینے پہلے بلایا تھا۔ میں جا کر جواب بھی دے چکا ہوں۔ اب جب کہ مجھے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بلایا جا رہا ہے، ان کا مقصد مجھ سے پوچھ گچھ کرنا نہیں ہے۔ وہ لوگ مجھے بلا کر گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔ تاکہ میں انتخاب مہم نہ چلا سکوں۔ آج بی جے پی لیڈروں کو اپنی پارٹی میں شامل کرنے کے لیے ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال کر رہی ہے۔
سی ایم کیجریوال نے مزید کہا کہ منیش سسودیا اور سنجے سنگھ جیل میں نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے کوئی بدعنوانی کی ہے، بلکہ وہ جیل میں ہیں کیونکہ انہوں نے بی جے پی میں شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ کیجریوال نے مزید کہا کہ ملک اس طرح آگے نہیں بڑھ سکتا۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ جمہوریت کے لیے بہت خطرناک ہے۔واضح ہو کہ ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 3 سمن جاری کیے ہیں، جس میں انہیں پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے دفتر بلایا گیا تھا۔ تاہم تینوں سمن ملنے کے بعد بھی کیجریوال ابھی تک ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں تین سمن کے بعد ای ڈی کو خط بھیج کر جواب دیا ہے۔