امپھال: منی پور کے چورا چاند پور ضلع میں جمعرات کی رات ایک پرتشدد ہجوم نے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی)، پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) اور دیگر سرکاری دفاتر پر حملہ کیا اور انہیں جلانے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں ایک شخص کی موت ہو گئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے منی پور حکومت نے جمعہ کو ضلع میں پانچ دنوں کے لیے انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کا حکم دیا۔منی پور پولیس نے چورا چاند پور پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک ہیڈ کانسٹیبل سیامل پال کو مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں کے ساتھ کام کرنے اور میتی گاؤں والوں پر حملہ کرنے پر معطل کر دیا۔ واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے، جس میں وہ کوکی عسکریت پسندوں کے ساتھ حملہ کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔
پولیس نے کہا کہ جمعرات کی رات ایک بھیڑ جمع ہوئی جس نے معطلی کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہجوم نے پرتشدد شکل اختیار کر لی اور ڈی سی اور ایس پی دفاتر سمیت سرکاری انفراسٹرکچر کو نذر آتش کر دیا۔ پولیس نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ پولیس نے بتایا کہ ریپڈ ایکشن فورس (آر ا ے ایف) اور پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ تصادم میں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔منی پور پولیس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ’’آج تقریباً 300-400 کے ہجوم نے ایس پی، سی سی پی کے دفتر پر دھاوا بولنے ، پتھراؤ وغیرہ کی کوشش کی۔ آر اے ایف سمیت ایس ایف (سیکورٹی فورسز) نے آنسو گیس کے گولے داغ کر مناسب جواب دیا۔واضح رہے کہ منی پور میں 03 مئی 2023 کو کوکی برادری کے لوگوں کے ایک پرتشدد ہجوم نے سرکاری دفاتر کو جلایا اور دیگر نسلی گروہوں کے لوگوں پر حملہ کیا۔ ریاست میں تشدد کی وجہ سے اب تک 60,000 سے زیادہ لوگ بے گھر اور 200 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔