روہتک: ہریانہ کے زیرِ بحث وائی پورن کمار خودکشی معاملے نے ایک نیا اور سنسنی خیز موڑ لے لیا ہے۔ ریاست میں ایک اور پولیس افسر نے خودکشی کر لی ہے اور اپنے سوسائڈ نوٹ میں آنجہانی آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار پر بدعنوانی اور سازش کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
خودکشی کرنے والے افسر کی شناخت اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سندیپ لاٹھر کے طور پر ہوئی ہے، جو حال ہی میں روہتک کے سائبر سیل میں تعینات تھے۔ اطلاعات کے مطابق ان کی لاش ان کے گھر سے برآمد ہوئی۔ واقعہ کی خبر ملتے ہی مقامی پولیس اور فارنسک ٹیم موقع پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔
ذرائع کے مطابق سندیپ لاٹھر نے خودکشی سے قبل ایک سوسائڈ نوٹ اور ایک ویڈیو پیغام چھوڑا ہے۔ دونوں میں انہوں نے آنجہانی آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ سوسائڈ نوٹ میں لکھا ہے کہ ’’پورن کمار ایک بدعنوان افسر تھے، جن کے خلاف کئی پختہ ثبوت موجود ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ وائی پورن کمار کے اسٹاف کے خلاف جاری ایک تفتیش کے دوران انہیں غلط طریقے سے پھنسائے جانے کا خدشہ تھا۔ سندیپ نے نوٹ میں لکھا، ’’میں اس دباؤ کو مزید برداشت نہیں کر سکا۔ پورن صاحب نے مجھے پھسانے کی سازش رچی تھی۔