نئی دہلی :سیما حیدرجہاںسچن مینا کی محبت میں دیوانی ہو کر چا ر بچوں کے سا تھ ہندوستان پہونچ گئی اور ہندو بن کر اپنے عاشق سے شادی کرلی وہیں انجو پاکستان پہونچ کر مسلمان بن کر نصراللہ سے شادی رچا لی ہے ۔دونوں میں بس فرق اتنا ہے کہ سیما غیر قانونی طور پر ہندوستان آئی ہے اور انجو قانون کا راستہ اختیار کر پاکستان پہو نچی ہے ۔ یہ خبر پاکستانی میڈیا کے ذریعہ سامنے آئی ہے، اور کچھ ایسی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جس میں انجو اور نصراللہ خوش و خرم حالت میں دکھائی دے رہے ہیں۔
ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 جولائی کو دونوں نے شادی کر لی۔ ان دونوں کی شادی سے قبل کی (پری ویڈنگ فوٹو شوٹ) کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔ اس ویڈیو کو شوٹ کرنے کے لیے ڈرون کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انجو اور نصراللہ کی شادی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہوئی ہے جس کے بعد انجو نے کہا کہ ’’میں بہت خوش ہوں۔ میرے پاس کم وقت ہے، مجھے پھر یہاں آنا چاہیے۔
ایک دیگر ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں فاطمہ اور نصراللہ کی شادی کا سرٹیفکیٹ بھی شائع کیا ہے جس میں دونوں کا نام دیکھا جا سکتا ہے۔ حالانکہ نکاح کے بعد جب نصراللہ سے ’آج تک‘ کے نامہ نگار نے بات چیت کی تو اس نے شادی کی بات سے انکار کر دیا۔ اتنا ہی نہیں، نصراللہ نے یہ بھی کہا کہ انجو اس کی دوست ہے اور وہ اس سے محبت نہیں کرتا۔ لیکن نکاح نامہ نے نصراللہ کے دعووں پر سوال کھڑا کر دیا ہے۔ ویسے نصراللہ لگاتار اپنے بیانات بھی بدل رہا ہے۔ اس نے ایک بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر انجو کی خواہش ہوگی تو وہ اس سے شادی کر سکتا ہے۔
واضح ہو کہ انجو ہندوستان میں پہلے سے ہی شادی شدہ اور اس کے دو بچے بھی ہیں۔ انجو عیسائی مذہب سے تعلق رکھتی ہے اور اس نے پہلے کہا تھا کہ وہ اپنے فیس بک فرینڈ نصراللہ سے ملنے پاکستان پہنچی ہے۔ پھر شادی کی خبریں اڑنے لگیں اور دونوں اس سے انکار کرتے رہے۔ اور پھر 25 جولائی کو دونوں کورٹ میں پیش ہوئے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہاں دونوں کی شادی ہوئی۔ جب نصراللہ سے انجو کے کورٹ میں پیش کیے جانے کو لے کر پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ اس کی سیکورٹی کو لے کر وہ لوگ کورٹ گئے تھے۔